تذکرہ نگاری  

حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی

حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی باکمال درویش تھے۔تعلیم:آپ کوعربی اورفارسی میں دستگاہ حاصل تھی۔حدیث،فقہ،صرف ونحو،تفسیرمیں ماہرتھے۔آپ قاضی عبدالمقتدرکےشاگردتھے۔بیعت وخلافت:آپ حضرت مولانامحمدخواجگی کےمریداورخلیفہ تھے،آپ نےحضرت سیدمحمداشرف جہانگیرسمنانی سےبھی فیوض وبرکات حاصل کئےتھے۔وفات:آپ نے۸۴۸ھ میں رحلت فرمائی۔۱؎مزارجونپورمیں ہے۔سیرت:آپ کواپنےزمانےمیں بہت شہرت ومقبولیت حاصل ہوئی۔آپ نےب...

حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی

آپ کے اوصاف کی شہرت بیان کی محتاج نہیں ہے۔ آپ کے زمانہ میں اگرچہ بڑے بڑے شہیرفی الآفاق اکابر موجود تھے جو آپ کے اساتذہ اور ہم عصر تھے، لیکن اللہ تعالیٰ نے جوشہرت اور مقبولیت آپ کو عطا فرمائی تھی وہ اور کسی کو نہیں ملی۔ آپ کی تصنیفات میں ایک مشہور کتاب کافیہ کا حاشیہ ہے جو اپنی مثال آپ ہے اور وہ حاشیہ آپ کی زندگی ہی میں تقریباً تمام جہان میں شہرت پذیر ہوگیا تھا۔ اسی طرح علم نحو میں آپ کی ایک کتاب بنام ’’ارشاد‘‘ ہے جس میں مس...

قاضی شہاب الدین

          قاضی شہاب الدین دولت آبادی[1]:ملکِ العلماء لقب تھا۔ فقیہ،مفسر، نحوی، لغوی ادیب،بلیغ،بیانی،وحید العصر،فرید الدہر،صاحبِ تصانیف عالیہ تھے، علوم قاضی عبد المقتدر سے حاصل کیے جو شہرت و قبولیت خدا نے آپ کو دی،کسی کو اہلِ زمانہ سے حاصل نہیں ہوئی۔آپ کے حق میں قاضی عبد المتقدر فرمایا کرتے تھے کہ یہ ہمارے پاس ایسے شاگرد آئے ہیں جن کا پوست ولحم و عظم علم ہے۔آپ کی تصنیفات سے ایک شرح کا فیہ ہے جو لطافت و ...

قاضی شہاب الدین دولت آبادی قدس سرہ

آپ قاضی عبدالمقتدر کے عظیم شاگرد تھے اور حضرت مولانا محمد خواجگی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید خاص تھے حضرت میر اشرف سمنانی قدس السرۃ السامی کی مجالس سے بھی استفادہ کیا تھا۔ آپ ظاہری علوم میں یکتائے زمانہ تھے اور باطنی اسرار میں کامل دسترس رکھتے تھے ہماری قلم میں وہ طاقت نہیں کہ آپ کے کمالات علمیہ کو ضبط تحریر میں لایا جا سکے اور ہماری زبان میں وہ قوت گویائی نہیں کہ آپ کے اسرار کو بیان کیا جاسکے۔ آپ نے اپنی علمی شہرت سے ایک زمانے کو متاثر کیا۔ کافیہ کی ...

حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی

حضرت قاضی شہاب الدین دولت آبادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کے اوصاف کی شہرت بیان کی محتاج نہیں ہے۔ آپ کے زمانہ میں اگرچہ بڑے بڑے شہیرفی الآفاق اکابر موجود تھے جو آپ کے اساتذہ اور ہم عصر تھے، لیکن اللہ تعالیٰ نے جوشہرت اور مقبولیت آپ کو عطا فرمائی تھی وہ اور کسی کو نہیں ملی۔ آپ کی تصنیفات میں ایک مشہور کتاب کافیہ کا حاشیہ ہے جو اپنی مثال آپ ہے اور وہ حاشیہ آپ کی زندگی ہی میں تقریباً تمام جہان میں شہرت پذیر ہوگیا تھا۔ اسی طرح علم نحو میں آپ کی ایک ک...