ضیائی شخصیات  

حضرت شیخ جمال الدین لور

حضرت شیخ جمال الدین لور علیہ الرحمۃٰ           شیخ نجیب الدین کہتے ہیں کہ جب کوئی مجھے کہتا کہ لوری غریب اس شہر میں آیا ہے۔اس کا نام جمال الدین ہے۔وہ قوی جزبہ رکھتا ہے۔مسجد جامع میں رہتا ہے۔ت میں مسجد جامع میں گیا۔دیکھا کہ بڑے جذبہ والا ہےاور پورا استغراق رکھتا ہےاور اس کی دونوں آنکھیں،اس کے اثر سے دوخون پیالہ کی ظرح تھیں۔میں آگے گیا اور سلام کہا۔جواب دیا کہ مجھ کو سفید سیاہ کرنے والوں سے کام نہیں۔ی...

حضرت شیخ ابراہیم مجذوب

حضرت شیخ ابراہیم مجذوب علیہ الرحمۃ آپ وہی ہیں"جن کا ذکر شیخ نجیب الدین علی برغش کے حالات میں گزرا ہے کہ وہ عجیب دیوانہ تھا۔لوگ کہتے ہیں کہ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ وہ چند روز کچھ نہیں کھاتا اور ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ایک ہی دفعہ سوسیر کھا جاتا ہے۔اس کے حالات و کرامات عجیب بیان کرتے تھے۔مجھے ان کی ملاقات کا شوق پیدا ہوا۔میں نے اس سے کہا"آایک دن باہم مل کر رہیں۔وہ ایک بار بھی مانتا نہ تھا۔آخر ایک دن میں نے اس کو بازار میں دیکھا۔جاڑے کا موسم تھا۔کہا ک...

حضرت شیخ محمد یمنی

حضرت شیخ محمد یمنی علیہ الرحمۃ شیخ نجیب الدین برغش علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں کہ ایک دن میں چند اصحاب کی جماعت کے ساتھ شیخ شہاب الدین علیہ الرحمۃ کی خدمت میں کھڑا تھا۔شیخ نے فرمایا  کہ یاروں میں سے کوئی خانقاہ سے باہر جائے۔ایک مسافر شخص کو جو باہر پائے"اس کو اندر لائے۔کیونکہ محبت کی بو میرے دماغ میں آتی ہے۔ایک بار باہر گیا تو وہاں پر کسی کو نہ پایا۔واپس آیاکہ میں نے تو وہاں کسی کو نہیں پایا۔شیخ نے غصہ سے فرمایا کہ دوبارہ جا کہ تجھ کو مل جائے گا۔...

حضرت شیخ ظہیر الدین عبدالرحمٰن بن علی برغش

حضرت شیخ ظہیر الدین عبدالرحمٰن بن علی برغش رحمتہ اللہ تعالٰی آپ اپنے باپ کے خالف الصدق اور خلیفہ برحق تھے۔جب آپ کی والدہ آپ سے حاملہ ہوئیں تو شیخ شہاب الدین نے ان کے لیے اپنے ایک خرقہ مبارک کا ایک ٹکڑا ارسال کیا۔جب پیدا ہوئے تو ان کو اس مین لپیٹ دیا۔اول خرقہ  کو جو دنیا میں پہنا ہے"اس نے پہنا ہے۔جب بڑے ہوئے تو باپ کی خدمت میں مشغول ہوئے اور تربیت پائی۔باپ کی زندگی کے دنوں میں حج کو گئے۔عرفہ کی رات کو دیکھا کہ میں روضہ شریفہ رسول اللہﷺ میں آی...

حضرت سلطان ولد

حضرت سلطان ولد علیہ الرحمۃ           آپ نے سید برہان الدین محقق اور شیخ شمس الدین تبریزی کی لائق خدمتیں کی ہیں ،اور شیخ صلاح الدین کے ساتھ جو کہ ان کی بیوی کے باپ تھے،اچھا عقیدہ رکھتے تھے۔۱۱ سال تک چپلی حسام الدین کو اپنا قائم مقام اور باپ کا خلیفہ بنایا تھا۔کئی سال تک اپنے ولد کا کلام کی فصیح زبان اور فصیح بیان سے تقرر کیا کرتے تھے۔ان کی ایک مثنوی ہے،جو کہ حدیقہ حکیم سنائی کے وزن پر ہے۔بہت سے معارف و...

حضرت شیخ حسام الدین حسن بن محمدؑ بن الحسن بن اخی ترک

حضرت شیخ حسام الدین حسن بن محمدؑ بن الحسن بن اخی ترک علیہ الرحمۃ           جب شیخ صلاح الدین انتقال فرما گئے،تو مولانا کی خدمت کی مہربانی اور ان کی خلافت چپلی حسام الدین کی طرف منتقل ہو گئی،اور عشق بازی کی بنیاد ان سے رکھی ۔مثنوی کی نظم کا باعث وہ ہوئے۔کیونکہ جب چپلی حسام الدین نے اصحاب کا ملان خاطر الہٰی نامہ حکیم سنائی اور منطق الطیر شیخ عطار اور ان کے مصیبت نامہ کی طرف دیکھا ،تو مولانا سے درخواست کی...

حضرت سید برہان الدین محقق

حضرت سید برہان الدین محقق علیہ الرحمۃ           آپ حسینی ہیں۔ترمذ کے رہنے والے ہیں۔مولانا بہاؤالدین ولد کے مریدوں میں سے ہیں۔اپنی شرافت کے سبب خراسان اور ترمذ کے لوگوں میں سید سروان مشہور تھے۔جس روز کہ مولانا بہاؤالدین ولد نے وفات پائی،آپ ترمذ میں ایک جماعت کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔کہنے لگے،افسوس کہ میرے حضرت استاد و شیخ اس جہان سے رخصت ہوگئے۔چند روز بعد مولانا جلال الدین کی تربیت کے لیے قونویہ کی طرف ...

حضرت شیخ بہاؤالدین عمر

حضرت شیخ بہاؤالدین عمر علیہ الرحمۃ           آپ شیخ محمد ؑ شاہ کے بھانجے اور مرید ہیں۔میں نے بعض اکابر سے سنا ہے۔وہ کہتے تھے معلوم نہیں کہ شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ کے اصحاب کے سلسلہ میں کوئی ان کا ہم پلہ ہوا ہے۔بچپن سے مجذوب تھے۔جذبہ کے آثار ان پر ظاہر تھے۔نماز ادا کرنے کے وقت کس ی کو پاس بٹھا لیا کرتے تھےکہ رکعت کے شمار کی،ان کو اطلاع دے دیا کرے۔کیونکہ وہ خودبخود یاد نہ رکھ سکتے تھے۔ایک شروع میں نہ...

حضرت مولانا شمس الدین محمد اسد

حضرت مولانا شمس الدین محمد اسد علیہ الرحمۃ           آپ ظاہری علوم میں طبیعت کی جودت  اور تیز فہمی میں پورے مشہور تھے۔فرماتے تھے کہ تحصیل کے زمانہ میں مجھے راہ خدا کے سلوک کی خواہش قوی ہوئی۔اس وقت زین الدین خوانی علیہ الرحمۃ طالبوں کے ارشاد اور مریدوں کے تربیت میں مشغول تھے۔میں ایک دن ان کی مجلس میں پہنچا۔ایک جماعت کو بیعت کر رہے تھے،ان کو توبہ اور ذکر کی تلقین کر رہے تھے۔درویشوں کا قاعدہ ہوتا ہے...

حضرت شیخ محمد شاہ فراہی

حضرت شیخ محمد شاہ فراہی علیہ الرحمۃ           آپ ظاہری ، باطنی علوم سے پیراستہ تھے۔ایک واسطہ سے شاہ علی فراہی کے مرید ہیں۔آخر میں حج کا ارادہ کیا۔ہر مز کی راہ سے جب فوجان میں پہنچے تو بیمار ہوگئے۔وہیں وفات پائی اور وہیں آپ کی قبر ہے۔"صاحب کشف کرامت الہام" ہیں کہتے ہیں کہ حج کے سفر میں ایک شہر میں پہنچے ،جہاں بدچلن لوگ تھے۔آپ مراقبہ میں بیٹھے ہوئے تھے۔اتفاقاً چیخ ماری۔ایک عالم نے جو وہاں ہمراہ تھا۔ا...