ضیائی شخصیات  

حضرت دھنہ شاہ

حضرت دھنہ شاہ           شاہ دھنہ قائم اللیل اور صائم النہار تھے، جس کے حق میں دعا کو ہاتھ اٹھا دیتے تھے وہ بامر اد ہوجاتا، سید کمال کو آپ کی صحبت حاصل تھی، انہیں سے علم ظاہری حاصل کیا تھا، آپ کا مزار ٹھٹھہ کے محلہ مسگر میں واقع ہے۔ (تحفۃالطاہرین ص۱۵۲) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت حسن مقرری درویش

حضرت حسن مقرری درویش           درویش حسن مقرری  موذن کےلقب سے معروف تھے بانوت کی بستی  کے باشندے تھے پیشہ کے اعتبار سے بڑھئی  تھے عام طورپر جلال کی کیفیت  طاری رہتی تھی، صاحب کرامت تھے ، آپ کی گفتگو دل کی گہرائیوں میں پیوست  ہوکر سامان  ہدایت  بن جاتی تھی، ایک حافظ صاحب خدمت میں حاضر ہوئے ، حضرت نے دریافت فرمایا کہ تیسوں پارے یاد کر رکھےہیں؟  وہ صاحب بولے جی ہاں!...

حضرت حماد جمالی شیخ قادری

حضرت حماد جمالی شیخ قادری           شیخ حماد جمالی قادری بن شیخ  رشید جمالی زہد ورع تقوی وتقدس اور عرفان و تصوف  میں یگانہ روزگار تھے، حدیقۃ الاولیاء کے مصنف نے آپ کی بزرگی اور عظمت کا ان الفاظ میں ذکر کیا ہے۔           ‘‘آپ صاحب کشف و کرامت و آں جلیل  القدر عالی مرتبت  سر خیل مبارزان طریقت، سردفتر عارفان حقیقت ، خدا وند فصائل...

حضرت خیر الدین قاضی

حضرت خیر الدین  قاضی           قاضی خیر الدین صاحب قال و صاحب حال بزرگوں میں تھے، آپ کی قبر نصر پور کے قریب ہے۔ (خزینۃ الاصفیاء،ص۱۷۳، وتذکرہ مشاہیر سندھ، ص۶۲) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت دتہ سیوستانی قاضی

حضرت دتہ سیوستانی قاضی           قاضی دتہ بن قاضی شرف الدین المعروف بہ مخدوم راہو سیوستان کے قاضی القضاۃ سر کردہ اعلی سند ولی کامل اور صاحب کرامت  بزرگ تھے، بے شمار اولیاء اللہ کی صحبت اور ان سے فیض حاصل کرنے کا شرف آپ کو حاصل تھا، آپ شیخ محمد کی اولاد سے ہیں۔ آپ نے علم تفسیر و حدیث مخدوم بلال سے اور دوسرے علوم دینیہ مخدوم محمد فخر پوترہ اور عبدالعزیزی پردی سے حاصل کیے تھے، اکثر کتب حفظ  یاد ...

حضرت دتہ سیوستانی قاضی

حضرت دتہ سیوستانی قاضی           قاضی دتہ بن قاضی شرف الدین المعروف بہ مخدوم راہو سیوستان کے قاضی القضاۃ سر کردہ اعلی سند ولی کامل اور صاحب کرامت  بزرگ تھے، بے شمار اولیاء اللہ کی صحبت اور ان سے فیض حاصل کرنے کا شرف آپ کو حاصل تھا، آپ شیخ محمد کی اولاد سے ہیں۔ آپ نے علم تفسیر و حدیث مخدوم بلال سے اور دوسرے علوم دینیہ مخدوم محمد فخر پوترہ اور عبدالعزیزی پردی سے حاصل کیے تھے، اکثر کتب حفظ  یاد ...

حضرت حلتہ ورتہ رحمہما اللہ

حضرت حلتہ ورتہ رحمہما اللہ           یہ دونوں بزرگ حقیقی بھائی تھے، صاحب کرامات و تصرفات ہوئے ہیں، مکلی کے بارے میں کہا کرتےتھے کہ قیامت کے دن اس قطعہ زمین کو اکھاڑ کر ہم جنت میں لے جائیں گے، غالباً اس لیے کہ یہ لاکھوں  اولیاء اللہ کا مدفن ہے، ان کے کشف کا یہ عالم تھا کہ جب کوئی ضرورت مند اپنے دل میں اپنی مراد لے کر آتا تھا یہ حضرات اس کی آمد سے پہلے ہی اس کے آنے کا اور آنے کے سبب کا ذکر کر دیتے ت...

حضرت حسین حاجی

حضرت حسین حاجی           یہ بڑے اعلی درجے کے محدث اور فقیہہ  تھے ایک دن اس آیت کی تلافت فرما رہے تھے ۔ وَ لِلہِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ٭ فَاَیۡنَمَا تُوَلُّوۡا فَثَمَّ وَجْہُ اللہِؕ ترجمہ کنزالایمان: اور پورب پچھم سب اللّٰہ ہی کا ہے تو تم جدھر منہ کرو ادھر وجہ اللّٰہ (خدا کی رحمت تمہاری طرف متوجہ ہے)           تھوڑی دیر خاموش ہوئے اس آیت پر غور کیا پھ...

حضرت سید حسین

حضرت سید حسین           کہتے ہیں کہ آپ کا مزار شریف مرور ایام کے باعث مسمار ہوگیا تھا، ملوک شاہ نے جب مسجد کی بنیاد ڈالی تو معماروں نے عدم تعاون کی بنا پر مسجد کی مشرقی دیوار مزار کے اوپر بنادی رات کو ملوک شاہ نے آپ کو خواب میں دیکھا کہ شکوہ فرما رہے ہیں، صبح اس نے حکم دیا کہ دیوار دو گز ہٹاکر بنائی جائے، اور حضرت کا مزار مسجد کے اندر لے کر باقاعدہ تعمیر کروایا۔محلہ قند ٹھٹھہ  میں قبر ہے۔ (تحفۃ ال...

حضرت حسام الدین ملتانی

حضرت حسام الدین ملتانی           آپ ظاہر و باطن کے علم میں یکتائے روزگار تھے ، کہتے ہیں کہ آپ جس شہر میں جاتے داخل ہونے سے پہلے دریافت فرماتے کہ یہاں شرعتہ الاسلام  ہے یا نہیں؟ اگر یہ کتاب نہ ہوتی تواس شہر میں داخل  نہ ہوتے  اور فرماتے کہ جس شہر مین یہ کتا ب نہ ہووہ شریعت اسلامیہ سے دور ہوگا۔ آپ کا مزار شریف حسام پور میں ہے، شاہ عبدالحق  نے بھی حسام  الدین ملتانی کا ذکرکیا ہےمگ...