ضیائی شخصیات  

حضرت بلال مخدوم

حضرت بلال مخدوم ف۔۔۔۔۔۔۔۔ ۹۳۱ھ           مخدوم بلال بن حسن بن ادریس سموں علوم ظاہری و باطنی  پر کامل ستگاہ تھی، صاحب کرامت تھے، آپ ٹھٹھہ  کے رہنے والے تھے، پھر حکومت کے بجائے درویشی  اختیار کرلی اور باغبان (تلتی) کو مسکن بنالیا۔           مخدوم  بلال  علوم ظاہری میں بڑے باکمال  تھے اور دینی علوم میں انھیں بڑی  دسترس حاصل تھ...

حضرت چرکس درویش

حضرت چرکس درویش           چرکس ولد وفد سرکی ، صاحب  کرامت بزرگ تھے حضرت مخدوم  بلال جو سندھ کے عظیم عالم تھے آپ کے معاصرین میں سے تھے، آپ کا مزار رونگہ کے مقام پر ہے۔ (حدیقۃ الاولیاء ص ۲۸، تحفۃ الطاہرین ص ۱۱۴) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت حامد گنج بخش

حضرت حامد گنج بخش ف۔۔ ۹۷۸ھ           آپ سید عبدالرزاق بن عبدالقادر ثانی کے فرزند بند تھے، صاحب تصرف و کرامت ولی تھے۔ خلق خدا کو آپ سے ہدایت ملی، شاہان  وقت آپ کی بارگاہ میں جبہ  سائی کو اور جاروب  کشی کو فخر جانتے  تھے، تمام عمر اسلام کی تبلیغ میں صرف کی، ۹۷۵ھ میں واصل بحق ہوئے، مزار شریف اوچ میں ہے۔ (خزینتہ الصفیاءص ۱۲۷، ۱۲۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت حاجی ترابی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت حاجی ترابی رحمۃ اللہ علیہ           آپ کا نام شیخ ابو ترابی تھا لیکن آپ حاجی ترابی کے لقب سے مشہور تھے۔ شیخ ابو تراب بنی عباس کی حکومت کی جانب سے سندھ کے بعض حصوں پر حاکم مقرر ہوئے۔ شیخ ابو تراب کا شمار تبع تابعین    میں ہوتا ہے۔آپ نے شہید ہو کر وفات پائی۔ آپ کا مزار مبارک موضع  گجو اور موضع کوری کے درمیان ٹھٹھہ  سے ۱۰ میل کے فاصلہ پر زیارت  گاہ خاص و عام ہے ۔ مزار مب...

حضرت شیخ جیہ

حضرت شیخ جیہ           شیخ جیہ ولدشیخ نعمت اللہ سندھ  کے اکابر اولیاء سے تھے، آپ نے شیخ بہاؤ الدین ذکریا سے روحانی استفادہ کیا تھا، آپ کوچراغ مکلی کہاگیا ہے جبکہ تحفۃ الکرام میں وفور تجلیات کے باعث  آپ کو مکلی کا دریا کہا گیا ہے، ہر ماہ کے پہلے  پیر کو مزار پر عقیدت مندوں  کا بڑا اجتماع ہوتا تھا رات عبادت میں گذرتی تھی اور وجد  وسماع کی محافل منعقد ہوتی تھیں، پورے مکلی کے پہاڑ ...

حضرت حسین کاہ برشیخ

حضرت حسین کاہ برشیخ           آپ شیخ بہاؤ  الدین ذکریا ملتانی کے معاصر تھے گھاس کھود کر معاش حاصل کرتے تھے، حالت جذب میں ویرانہ کو مسکن  بنالیا ، شیخ ذکریا خود آپ کے ملاقات کے لیے پہنچے ، آپ کا مزا رملتان میں ہے۔ (اذکار ابرار،ص۵۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت درس امین محمد

حضرت درس امین محمد           آپ شیخ محمد یعقوب کے فیض یافتہ تھے جو گجرات کے رہنے والے تھے، کہتے ہیں کہ شیخ عثمان بسا اوقات اپنے صاحبزادے سے فرمایا کرتے تھے کہ تم میرے پاس کیوں بیٹھتے ہو، یہاں سے بصد محنت و کوشش ایک دانہ پاؤ گے وہاں جاؤ جہاں سے بلا محنت پور خرمن مل جائے اس میں شیخ امین محمد کی صحبت اختیار کرنے  کی طرف اشارہ ہوتا تھا، آپ کی قبر مکلی کے دروازہ کے باہر موجود ہے۔ (تحفۃ الکرام ج۳،۴۳۳۔ ت...

حضرت دادن پیر مجذوب

حضرت دادن پیر مجذوب           مجذوب دادن محمد یوسف رضوی کے معاصر تھے، آپ نے اپنی اولاد کو وصیت کی تھی کہ تم لوگ اگر میرے مزار پر نہ پہنچ سکو تو مجذوب دادن کے پاس چلے جانا۔ (تحفۃ الکرام ج۳، ۲۴۷۔ الطاہرین ص۱۶۷) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت درس للہ

حضرت درس للہ           درس للہ حضرت شیخ محمد یعقوب کے فیض یافتہ بزرگوں میں سے تھے، حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے ٹھٹھہ تشریف لائے، آپ نے خوجہ قوم کی رہائش گاہ کے قریب اپنا مسکن بنایا۔ یہ جگہ حاجی محمد قائم کی مسجد کی قریب تھی، پیر مسکین والا میدان بھی اس کے قریب ہے، شیخ محمد یعقوب شیخ عثمان اورردس امین سے آپ کے گہرے تعالیقاتتھے، مذکورہ میدان میں ان سب بزرگوں کی ملاقات ہوئی تھی۔ مزار مکلی ...

حضرت درگاہی شاہ

حضرت درگاہی شاہ           صاحب تصرف و کرامت بزرگ تھے، ایک مرتبہ نواب سعید خان کے بھائی عزیز خان کے پاس سے بڑے کرو فر کے ساتھ گذرے مگر اپ نے مطلق ان کی طرف توجہ نہ دی انہوں نے سلام بھی کیا تو بیٹھے بیٹھے جواب دے دیا، اس کو بہت غصہ آیا، اس نے آپ کو ڈنڈوں سے پٹوایا، اس عالم میں آپ کی زبان سے یہ کلمہ نکلا: ‘‘کردنی خویش آمدنی پیش’’ کہتے ہیں ایک ماہ بعد جب شخص مذکور نواب صاحب کے حر سر...