شونیزیہ  

سری سقطی، سید العارفین

سیدالعارفین حضرت سری سقطی ﷫ نام ونسب: اسمِ گرامی :سِرُّالدِّین ۔کنیت: ابوالحسن ۔’’سِری سقطی‘‘ کے نام سےمعروف ہیں ۔والدکانام: شیخ مُغَلّسْ﷫( صبح کی نماز کو رات کے اندھیرے میں ادا کرنے والا)تھا۔ ’’سقطی‘‘ کا مطلب’’پرچون فروش‘‘ کے ہیں۔آپ کی بغداد میں پرچون کی دوکان تھی۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 155ھ/771ءکو  بغداد معلیٰ میں ہوئی۔(تذکرہ مشائخِ قادریہ رضویہ، ص 183) تحصیلِ ع...

جنید بغدادی، سید الطائفہ

حضرت جنید بغدادی﷫ نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید﷭۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا ...

داؤد طائی

حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: داؤد۔کنیت: ابو سلیمان۔ لقب: طائی۔سلسلۂ نسب: ابو سلیمان داؤد بن نصیرطائی۔آپ کا خاندانی تعلق  مشہور عرب سخی حاتم طائی کےخاندان سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 21؍صفرالمظفر 47ھ کو شام میں ہوئی۔لیکن آپ کی زندگی کوفہ میں گزری۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ) تحصیلِ علم: جس زمانے میں آپ نے آنکھ کھولی اس وقت علوم کے سلاطین موجود تھے۔صحابۂ کرام کے چشمۂ صافی سےتشنگانِ علم و ع...

حضرت بہلول دانا

حضرت بہلول دانا  رحمۃ اللہ علیہ امام ِ اعظم علیہ الرحمہ حضرت بہلول کی حکمت بھری باتوں سے  کبھی کبھار محظوظ ہواکرتے تھے۔عام لوگ انہیں ایک دیوانہ اور مستانہ تصور کرتے تھے۔کیونکہ وہ  دنیاوی آلائشوں  سے دور رہتے تھے۔ ہارون الرشید  بھی ان کی باتوں سے ظرافت کے مزے لیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ  حضرت بہلول ہارون الرشید کے پاس پہنچے ۔ ہارون الرشید نے ایک چھڑی اٹھاکردی۔ مزاحا کہا کہ بہلول یہ چھڑی تمہیں دے رہا ہوں۔ جو شخص تمہیں اپن...

ابو اسحاق خواص

حضرت ابو اسحاق خواص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی کنیت ابواسحاق تھی۔ بغداد کے رہنے والے تھے ہمیشہ جذب و صحو اور سکر کی کیفیت میں رہتے تھے، خاصان درگاہ الٰہی میں بلند مقام پر تھے۔ سیّد جنید بغدادی اور حضرت ابوالحسن نوری کے معاصرین اور احباب میں سے تھے۔ حضرت خضر سے بھی زیارت اور صحبت کا شرف حاصل تھا۔ شیخ ممشاد دینوری﷫ فرماتے ہیں، ایک بار میں مسجد میں نیم خوابی کی حالت میں تھا، مجھے آواز آئی، اگر میرے دوستوں میں سے ایک دوست کی زیارت کرنا چاہتے ہو تو...