/ Thursday, 25 April,2024

سری سقطی، سید العارفین

 سری سقطی، سیّدالعارفین سِرُّالدیناسمِ گرامی:    سِرُّالدِّین۔کنیت:           ابوالحسن ۔سیّدالعارفین حضرت سِرُّالدین ’’سِری سقطی‘‘ کے نام سےمعروف ہیں۔ ’’سقطی‘‘ کا مطلب ’’پرچون فروش‘‘ کے ہیں۔آپ کی بغداد میں پرچون کی دوکان تھی۔والدِ ماجد:      آپ کے والدِ ماجد شیخ مُغَلّسْ﷫( صبح کی نماز کو رات کے اندھیرے میں ادا کرنے والا)تھے۔ولادت:سیّدالعارفین حضرت سری سقطی﷫ کی ولادت 155ھ/771ءکو  بغدادِ  معلیٰ میں ہوئی۔(تذکرہ مشائخِ قادریہ رضویہ، ص 183)تحصیلِ علم:آپ﷫ نے ابتدائی تعلیم اپنے محلہ کے مکتب سے حاصل کی، رجوع الی التصوف کے بعد مختلف شیوخِ کرام سے علمی وروحانی استفادہ فرمایااور بالخصوص حضرت معروف کرخی ﷫،حضرت فضیل بن عیاض،خواجہ حبیب راعی (مصاحبِ خاص  حضرت سلمان فارسی) سے  اکتسابِ ۔۔۔

مزید

جنید بغدادی، سید الطائفہ

حضرت جنید بغدادی﷫ نام ونسب: کنیت: ابوالقاسم۔ اسم گرامی: جنید۔ القاب: سید الطائفہ، طاؤس العلماء، سلطان الاولیاء، شیخ الاسلام۔ سلسلۂ نسب: حضرت جنید بغدادی بن شیخ محمد بن جنید﷭۔ (نفحاتِ منبریۃ فی الشخصیات الاسلامیہ ص52)آپ کے والد شیشہ اور کپڑےکی تجارت کیا کرتے تھے۔وطنِ اصلی ’’نہاوند‘‘ ایران تھا۔پھر بغداد کی طرف ہجرت فرمائی اورمستقل سکونت اختیار کرلی۔ (شریف التواریخ،ج1،ص522) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت غالباً 216ھ یا 218ھ کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ﷫ابتدا سے ہی نہایت ذہین و فطین تھے۔بہت قلیل عرصے میں ہی آپ نےتمام علوم ِعقلیہ و نقلیہ پر مہارتِ تامہ حاصل کرلی تھی۔اکثر اپنے ماموں حضرت  شیخ سری سقطی ﷫ کی خدمت میں حاضر ہوتے، اور فیض ِصحبت سےمستفیض ہوا کرتے،اور فقہ مشہورشافعی فقیہ شیخ ابو ثور ابراہیم بن خالد الکلبی(تلمیذ  حضرت امام شافعی﷫)سےحاصل کی جو۔۔۔

مزید

داؤد طائی

حضرت داؤد طائی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: داؤد۔کنیت: ابو سلیمان۔ لقب: طائی۔سلسلۂ نسب: ابو سلیمان داؤد بن نصیرطائی۔آپ کا خاندانی تعلق  مشہور عرب سخی حاتم طائی کےخاندان سے ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 21؍صفرالمظفر 47ھ کو شام میں ہوئی۔لیکن آپ کی زندگی کوفہ میں گزری۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ) تحصیلِ علم: جس زمانے میں آپ نے آنکھ کھولی اس وقت علوم کے سلاطین موجود تھے۔صحابۂ کرام کے چشمۂ صافی سےتشنگانِ علم و عرفان اپنی علمی پیاس بجھارہےتھے۔بڑے آئمہ کرام حیات تھے۔تو حضرت داؤد طائی ﷫ کو علم حاصل کرنے کا خوب موقع میسر ہوا۔ہر شہر و علاقے میں علوم ِ نبویہ کے وارثین نے مسندیں بچھا رکھیں تھیں۔ابتدائی علوم حاصل کرنےکےبعد علم ِ حدیث کی تحصیل کےلئے امام اعمش، ابنِ ابی لیلیٰ، اور عبدالملک بن عمیر وغیرہ  کی خدمت میں پہنچے۔ان  سےروایت و کتابت کی۔علم ِ حدیث۔۔۔

مزید

حضرت بہلول دانا

حضرت بہلول دانا  رحمۃ اللہ علیہ امام ِ اعظم علیہ الرحمہ حضرت بہلول کی حکمت بھری باتوں سے  کبھی کبھار محظوظ ہواکرتے تھے۔عام لوگ انہیں ایک دیوانہ اور مستانہ تصور کرتے تھے۔کیونکہ وہ  دنیاوی آلائشوں  سے دور رہتے تھے۔ ہارون الرشید  بھی ان کی باتوں سے ظرافت کے مزے لیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ  حضرت بہلول ہارون الرشید کے پاس پہنچے ۔ ہارون الرشید نے ایک چھڑی اٹھاکردی۔ مزاحا کہا کہ بہلول یہ چھڑی تمہیں دے رہا ہوں۔ جو شخص تمہیں اپنے سے زیادہ بے وقوف نظر آئے اسے دے دینا۔ بہلول مجذوب نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ چھڑی لے کر رکھ لی۔ اور واپس چلے آئے۔ بات آئی گئی ہوگئی۔ شاید ہارون الرشید بھی بھول گئے ہوں گے۔ ایک  عرصہ کے بعد ہارون الرشید کو سخت بیماری لاحق ہوگئی۔ بچنے کی کوئی امید نہ تھی۔ اطباء نے جواب دیدیا ۔ بہلول مجذوب عیادت کے لئے پہنچے اورسلام کے بعد پوچھا۔ امیر المومنین کیا ۔۔۔

مزید

حضرت یوشع بن نون علیہ السلام

حضرت یوشع بن نون علیہ السلام۔۔۔

مزید

ابو اسحاق خواص

حضرت ابو اسحاق خواص رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کی کنیت ابواسحاق تھی۔ بغداد کے رہنے والے تھے ہمیشہ جذب و صحو اور سکر کی کیفیت میں رہتے تھے، خاصان درگاہ الٰہی میں بلند مقام پر تھے۔ سیّد جنید بغدادی اور حضرت ابوالحسن نوری کے معاصرین اور احباب میں سے تھے۔ حضرت خضر سے بھی زیارت اور صحبت کا شرف حاصل تھا۔ شیخ ممشاد دینوری﷫ فرماتے ہیں، ایک بار میں مسجد میں نیم خوابی کی حالت میں تھا، مجھے آواز آئی، اگر میرے دوستوں میں سے ایک دوست کی زیارت کرنا چاہتے ہو تو ابھی اٹھو اور تل توبہ پر جاؤ، میں اٹھا راستے میں برف باری اور طوفان تھا، میں وہاں پہنچا تو ابراہیم خواص﷫ کو دیکھا، آپ برف میں چار زانو بیٹھے ہوئے ہیں، اس برفانی فضا اور ٹھنڈک کے باوجود پسینے سے شرابور ہیں، برف آپ کے سر پر پڑتی فوراً پگل کر زمین پر بہہ جاتی تھی، میں آپ کو دیکھ کر بڑا دل خوش ہوا، میں نے پوچھا، آپ کو یہ رتبہ کیسے ملا، فرمایا: فقراء ک۔۔۔

مزید