نماز كو چھوڑنے والا فاسق ہے یا کافر؟

04/20/2016 AZT-19071

نماز كو چھوڑنے والا فاسق ہے یا کافر؟


ایک شخص نے  جان بوجھ کر نماز کو ترک کردیا تو کیا وہ کافر ہے کہ نہیں، میں نےسنا ہےکہ ایک بڑے امام ہیں ان کے نزدیک کافر ہے؟ اور یہ بھی کہ اس کو نماز کے ترک کی  وجہ سے  قتل کیا جائے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

جو ایک وقت کی نماز جان بوجھ کر چھوڑدے  وہ فاسق، گنہ گار،مستحق عذاب نار اور غضب جبار ہے۔   امام احمد بن حنبل کے نزدیک ایسا شخص کافر ہے۔ اور مالک، شافعی اور احمد کے نزدیک ایسے شخص کو قتل کردیا جائے۔

الدر المختار وفتاوى شامی میں ہے: وَتَارِكُهَا عَمْدًاأَيْ تَكَاسُلًا فَاسِقٌ (يُحْبَسُ حَتَّى يُصَلِّيَوَعِنْدَ الشَّافِعِيِّ يُقْتَلُ بِصَلَاةٍ وَاحِدَةٍ حَدًّا، وَكَذَا عِنْدَ مَالِكٍ  وَقِيلَ كُفْرً, وَفِي رِوَايَةٍ عَنْ أَحْمَدَ، وَهِيَ الْمُخْتَارَةُ عِنْدَ جُمْهُورِ أَصْحَابِهِ أَنَّهُ يُقْتَلُ كُفْرًا. ترجمہ:   جان بوجھ کر سستی کی وجہ سے نماز کو ترک کرنے والا گنہ گار ہے، ایسے شخص کو قید میں ڈالا جائے حتى کہ نماز پڑھنا شروع کردے۔ امام شافعی، امام مالک اور امام احمد کے نزدیک اسکو قتل کیا جائے۔ امام احمد بن حنبل کے جمہور علماء کرام کے نزدیک اس کو کفر کی وجہ سے قتل کیا جائےگا۔[ الدر المختار, فتاوی شامی,  كتاب الصلاة, جلد: 1, صفحہ: 353, دار الفكر بيروت]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء