تکبیر کے وقت نمازی حضرات کب کھڑے ہوں

04/18/2016 AZT-18783

تکبیر کے وقت نمازی حضرات کب کھڑے ہوں


 

امام صاحب مسجد میں تشریف فرما ہیں اور نمازی بھی، اب مؤذن نے تکبیر کہی تو نمازی کب کھڑے ہوں، جیسے تکبیر شروع ہو یا "حی علی الفلاح " کا انتظار کریں؟  باحوالہ اس کا جواب عطاء فرماویں۔

الجواب بعون الملك الوهاب

فتاوى عالمگیری میں ہے: إِنَّهُ يَقُومُ الْإِمَامُ وَالْقَوْمُ إذَا قَالَ الْمُؤَذِّنُ: حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ عِنْدَ عُلَمَائِنَا الثَّلَاثَةِ وَهُوَ الصَّحِيحُ. ترجمہ: جب مؤذن "حی على الفلاح" کہے تو اس وقت امام اورنمازی کھڑے ہوں، یہ صحیح قول ہے اور امام اعظم ابوحنیفہ، امام ابو یوسف اور امام محمد کے نزدیک ہے۔

اور اگر نمازی تکبیر کے وقت مسجد میں آیا تو کھڑے ہوکر انتظار کرنا مکروہ ہے بلکہ بیٹھ جائے  اور جب  مؤذن حی على الفلاح کہے تو کھڑا ہو۔

فتاوى عالمگیری  میں ہے: إذَا دَخَلَ الرَّجُلُ عِنْدَ الْإِقَامَةِ يُكْرَهُ لَهُ الِانْتِظَارُ قَائِمًا وَلَكِنْ يَقْعُدُ ثُمَّ يَقُومُ إذَا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ قَوْلَهُ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ. [فتاوٰی عالمگیری، كتاب  الصلاۃ , الباب الثانی، الفصل الثانی, جلد:1،صفحہ:57, دار الفكر لبنان]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء