خطبہ جمعہ کے وقت عصا پکڑنا؟
خطبہ جمعہ کے وقت عصا پکڑنا؟
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں عصا یعنی لاٹھی خطبہ کے دوران اٹھاناکیایہ سنت ہے یانہیں؟
الجواب بعون الملك الوهاب
عصالے کرخطبہ پڑھنے کے بارے میں بعض فقہاء نے سنت لکھاہے اوربعض نے مکروہ۔ لہذا اسی اختلاف کی بنیاد پر جمہور علماء اسے ترک کرتے ہیں کیونکہ اختلاف فقہاء سے بچناہی اولی ہے۔ اورجن احادیث میں رسول اللہ r کے خطبہ کے وقت کمان یاعصاتھامنے کاذکرہے تووہ کسی عذرکی وجہ سے ہے یا بیان جوازکے لئے ہے۔
امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:" خطبہ میں عصا ہاتھ میں لینابعض علماء نے سنت لکھا اور بعض نے مکروہ ،اور ظاہر ہے کہ اگر سنت بھی ہو تو کوئی سنت مؤکدہ نہیں، تو بنظرِ اختلاف اُس سے بچنا ہی بہتر ہے مگر جب کوئی عذر ہو، وَذَلِكَ لِأَنَّ الْفِعْلَ إِذَا تَرَدَّدَ بَيْنَ السُّنِّيَّةِ وَالْكَرَاْهَةِ كَاْنَ تَرْكُهُ أَوْلَى. وہ اس لئے کہ جب فعل کے سنت اور مکروہ ہونے میں شک ہو تو اس کا ترک بہتر ہوتا ہے۔[فتاوی رضویہ،ج:8، ص:303، رضافاؤنڈیشن لاہور]۔ واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم بالصواب۔