دوران نماز بار بار ریح خارج ہو تو کیا حکم ہے؟
دوران نماز بار بار ریح خارج ہو تو کیا حکم ہے؟
السلام علیکم! جی مجھے نماز میں وضو ٹوٹ جانے کی شکایت ہے یعنی ہوا کا خارج ہونا میں بہت پریشان ہوں اس کا اسلام میں کوئی آسان سا حل؟ میں بار بار وضو بھی کرتا ہوں؟ (آصف حسین، سعودی عرب)
الجواب بعون الملك الوهاب
وہ شخص جس کو ریح خارج ہونے کی ایسی بیماری ہوکہ ایک نماز کاپوراوقت گزر جائےاور وہ ہرطرح کی کوشش کے باوجودوُضو کے ساتھ فرض نمازادا نہ کرسکےبلکہ ہرباردوران نماز ریح کا اخراج ہوتا رہےتو وہ شخص شرعا معذور ہے ۔ اس شخص کا حکم یہ ہے کہ نمازکے وقت میں وُضو کرلے اور نمازکے آخر وقت تک جتنی نمازیں (اداو قضاء) چاہے اس وُضو سے پڑھ سکتاہے ،ریح کے جارج ہونے سے اس کا وُضو نہیں ٹوٹے گا ۔
لہٰذا اگر آپ نماز کے پورے وقت میں ہرطرح کی کوشش کے باوجودوُضو کے ساتھ فرض نمازادا نہیں کرسکتے بلکہ ہرباردوران نماز ریح کا اخراج ہوتا رہا ہے ،تو آپ شرعا معذور ہے۔اور آپ کے لئے شریعت کا آسان حکم یہ ہے کہ آپ نمازکے وقت میں وُضو کرلیں اور نمازکے آخر وقت تک جتنی نمازیں (اداو قضاء) چاہے اس وُضو سے پڑھ سکتے ہیں ،ریح کے جارج ہونے سےآپ کا وُضو نہیں ٹوٹے گا ۔
بہار شریعت میں ہے ۔
ہر وہ شخص جس کو کوئی ایسی بیماری ہے کہ ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکا وہ معذور ہے ،اس کا بھی یہی حکم ہے کہ وقت میں وُضو کرلے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وُضو سے پڑھے، اس بیماری سے اس کا وُضو نہیں جاتا، جیسے قطرے کا مرض، یا دست آنا، یا ہوا خارِج ہونا، یا دُکھتی آنکھ سے پانی گرنا، یا پھوڑے، یا ناصور سے ہر وقت رطوبت بہنا، یا کان، ناف، پِستان سے پانی نکلنا کہ یہ سب بیماریاں وُضو توڑنے والی ہیں، ان میں جب پورا ایک وقت ایسا گزر گیا کہ ہر چند کوشش کی مگر طہارت کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکاتو عذر ثابت ہوگیا۔
جب عذر ثابت ہو گیا تو جب تک ہر وقت میں ایک ایک بار بھی وہ چیز پائی جائے معذور ہی رہے گا، مثلاً عورت کو ایک وقت تو اِستحاضہ نے طہارت کی مہلت نہیں دی اب اتنا موقع ملتا ہے کہ وُضو کرکے نماز پڑھ لے مگر اب بھی ایک آدھ دفعہ ہر وقت میں خون آجاتا ہے تو اب بھی معذور ہے۔ یوہیں تمام بیماریوں میں اور جب پورا وقت گزر گیا اور خون نہیں آیاتو اب معذورنہ رہی جب پھر کبھی پہلی حالت پیدا ہو جائے تو پھر معذور ہے اس کے بعد پھر اگر پورا وقت خالی گیا تو عذر جاتا رہا۔(بہارشریعت:ج۱،ح۲ص۳۸۵) واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم