دوسرے کی نماز کی اقتداء کرنے کا حکم

12/28/2017 AZT-25338

دوسرے کی نماز کی اقتداء کرنے کا حکم


سلام! کیا اکیلے شخص کے ساتھ جو پہلے سے نماز پڑھ رہا ہو، معلوم نہیں فرض یا کیا نیت ہے اس کی ، کیا اس کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں ؟جزاک اللہ خیرا (محمد مسعود)

الجواب بعون الملك الوهاب

 اگرتنہاشخص نماز پڑھ رہا ہو اور معلوم نہیں کہ فرض پڑھا رہاہےیا واجب ،اور دوسراکوئی شخص اس  کی نماز میں شامل ہوناچاہے تو شامل ہو سکتا ہے ،اسے چاہیے کہ اسی وقت جماعت کی نیت کر لے۔ اوراگروہ اکیلا ہو تو امام کے دائیں طرف کھڑا ہوجائے، پھراگر کوئی  دوسرا شخص آ جائے تووہ پیچھے ہوجائے تاکہ صف بن جائے۔بشرطیکہ دونوں کی نماز ایک ہو مثلاً ظہر کا وقت ہو تو امام اور مقتدی دونوں ظہر کی نماز پڑھ رہے ہوں تو یہ درست ہے۔اور اگر امام فرض پڑھ رہا ہو اور مقتدی نفل تو یہ بھی درست ہے لیکن صرف نماز ظہر اور نماز عشاء میں۔ اس لیے کہ عصر کے بعد نفل مکروہ ہیں اور مغرب کی تین رکعتیں ہوتی ہیں، نفل کی تین رکعتیں جائز نہیں۔ اگر امام صاحب نفل، سنت یا وتر پڑھ رہے ہوں تو اس کے پیچھے فرض نماز نہیں ہوتی۔ اسی طرح دونوں ادا نماز پڑھ رہے ہوں، یہ نہ ہو کہ امام قضا نماز پڑھ رہا ہو اور مقتدی ادا نماز پڑھ رہا ہو۔ قضا اور ادا ایک ساتھ درست نہیں، البتہ اگر دونوں کی نماز قضا اور ایک وقت کی ہو تو درست ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء