اہم سوال معذور شرعی
اہم سوال معذور شرعی
سوال یہ ہے کہ میری ہر پانچ منٹ میں ایک بار ہوا خارج ہوتی ہے جب میں نماز پڑھتا ہوں تو بار بار ہوا خارج ہوتی ہے تو میں وضو سے کتراتا ہوں ۔ آپ بتائیں کیا میری نماز ہوگئی یا نہیں برائے مہربانی مشورہ دیں۔ (سعید احمد، سہارنپور، انڈیا)
الجواب بعون الملك الوهاب
صورت مسئولہ میں آپ شرعامعذورہیں اور معذورشرعی اس شخص کو کہتے ہےجس کو کوئی ایسی بیماری ہوکہ ایک نماز کاپوراوقت گزر جائے اور وہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکے۔اوراس شخص کا حکم یہ ہے کہ نمازکے وقت میں وُضو کرلے اوراس نمازکے آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وُضو سے پڑھ سکتاہے اس بیماری سے اس کا وُضو نہیں جائے گا ۔ جیسے پیشاب کے قطروں کا آنا، یا ہوا خارِج ہونا، یا پھوڑےسےہر وقت رطوبت بہناکہ یہ سب بیماریاں وُضو توڑنے والی ہیں، ان میں جب نمازکاپورا ایک وقت ایسا گزر گیا کہ ہر چند کوشش کی مگر طہارت کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکاتو عذر ثابت ہوگیا۔
اوریہی حالت آپ کی ہے ۔لہٰذاآپ معذور شرعی ہے اور ایسی حالت میں آپ کی پڑھی ہوئی تمام نماز اداہو گئی ۔
بہارشریعت میں ہے :
ہر وہ شخص جس کو کوئی ایسی بیماری ہے کہ ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکا وہ معذور ہے ،اس کا بھی یہی حکم ہے کہ وقت میں وُضو کرلے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وُضو سے پڑھے، اس بیماری سے اس کا وُضو نہیں جاتا، جیسے قطرے کا مرض، یا دست آنا، یا ہوا خارِج ہونا، یا دُکھتی آنکھ سے پانی گرنا، یا پھوڑے، یا ناصور سے ہر وقت رطوبت بہنا، یا کان، ناف، پِستان سے پانی نکلنا کہ یہ سب بیماریاں وُضو توڑنے والی ہیں، ان میں جب پورا ایک وقت ایسا گزر گیا کہ ہر چند کوشش کی مگر طہارت کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکاتو عذر ثابت ہوگیا۔
جب عذر ثابت ہو گیا تو جب تک ہر وقت میں ایک ایک بار بھی وہ چیز پائی جائے معذور ہی رہے گا، مثلاً عورت کو ایک وقت تو اِستحاضہ نے طہارت کی مہلت نہیں دی اب اتنا موقع ملتا ہے کہ وُضو کرکے نماز پڑھ لے مگر اب بھی ایک آدھ دفعہ ہر وقت میں خون آجاتا ہے تو اب بھی معذور ہے۔ یوہیں تمام بیماریوں میں اور جب پورا وقت گزر گیا اور خون نہیں آیاتو اب معذورنہ رہی جب پھر کبھی پہلی حالت پیدا ہو جائے تو پھر معذور ہے اس کے بعد پھر اگر پورا وقت خالی گیا تو عذر جاتا رہا۔(بہارشریعت:ج۱،ح۲ص۳۸۵) واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم