کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے

08/30/2018 AZT-26353

کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے


کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے کیا فرماتے ہیں علمائے دین اسلام مسئلہ ذیل میں کہ عید الاضحی یا عید الفطر کی نمازبغیر جماعت کے پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں اور جہاں وہ شخص رہتا ہے وہاں پانچ یا چھ کلومیٹر کی دوری پر کوئی سنی کی مسجد بھی نہیں ہے ؟علاؤالدین پور گلرہواں پوسٹ دولت پور گونڈہ ،محفوظ علی رضوی۔

الجواب بعون الملك الوهاب

الجواب بعون الوھّاب اللھمّ ھدایۃ الحق والصواب
عید الاضحٰی یا عید الفطر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے بغیر جماعت کے نہیں  پڑھ سکتے۔
چنانچہ بہارشریعت میں ہے:
امام نے نماز پڑھ لی اور کوئی شخص باقی رہ گیا خواہ وہ شامل ہی نہ ہوا تھا یا شامل تو ہوا مگر اس کی نماز فاسد ہوگئی تو اگر دوسری جگہ مل جائے پڑھ لے ورنہ نہیں پڑھ سکتا، ہاں بہتر یہ ہے کہ یہ شخص چار رکعت چاشت کی نماز پڑھے۔(بہار شریعت :ج۱،ح۴،ص۷۸۳)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اگر  آپ پر عید کی نماز واجب ہےتوآپ  کیلئےاہل سنت و جماعت کی مسجد میں جماعت کے ساتھ عید کی نماز ادا کرنا ضروری ہے بغیر جماعت کے نہیں  پڑھ سکتے۔اور اہل سنت وجماعت کی مسجد کا پانچ یا چھ کلومیٹر دور ہو نا  کوئی عذر نہیں خصوصا آج کےجدید دور  مین تو یہ بلکل ہی عذر نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم

  • مفتی محمد سیف اللہ باروی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء