کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے
کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے
کیا عید کی نماز جماعت کے بغیر جائز ہے
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اسلام مسئلہ ذیل میں کہ عید الاضحی یا عید الفطر کی نمازبغیر جماعت کے پڑھ سکتے ہیں کہ نہیں اور جہاں وہ شخص رہتا ہے وہاں پانچ یا چھ کلومیٹر کی دوری پر کوئی سنی کی مسجد بھی نہیں ہے ؟علاؤالدین پور گلرہواں پوسٹ دولت پور گونڈہ ،محفوظ علی رضوی۔
الجواب بعون الملك الوهاب
الجواب بعون الوھّاب اللھمّ ھدایۃ الحق والصواب
عید الاضحٰی یا عید الفطر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے بغیر جماعت کے نہیں پڑھ سکتے۔
چنانچہ بہارشریعت میں ہے:
امام نے نماز پڑھ لی اور کوئی شخص باقی رہ گیا خواہ وہ شامل ہی نہ ہوا تھا یا شامل تو ہوا مگر اس کی نماز فاسد ہوگئی تو اگر دوسری جگہ مل جائے پڑھ لے ورنہ نہیں پڑھ سکتا، ہاں بہتر یہ ہے کہ یہ شخص چار رکعت چاشت کی نماز پڑھے۔(بہار شریعت :ج۱،ح۴،ص۷۸۳)
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اگر آپ پر عید کی نماز واجب ہےتوآپ کیلئےاہل سنت و جماعت کی مسجد میں جماعت کے ساتھ عید کی نماز ادا کرنا ضروری ہے بغیر جماعت کے نہیں پڑھ سکتے۔اور اہل سنت وجماعت کی مسجد کا پانچ یا چھ کلومیٹر دور ہو نا کوئی عذر نہیں خصوصا آج کےجدید دور مین تو یہ بلکل ہی عذر نہیں ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم ورسولہ اعلم