معذورِ شرعی

02/15/2017 AZT-23997

معذورِ شرعی


السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ اگر نماز کے دوران وضو ٹوٹ جائے۔ مطلب ہوا کا خارج ہونا پھر میں وضو کرتا ہوں پھر اگر وضو ٹوٹ جائے تو کیا حکم ہے برائے مہربانی جواب عنایت فرمائین۔ (آصف،دمام، الخوبر،سعودی عرب)

الجواب بعون الملك الوهاب

اگر آپ شرعی معذور ہیں ۔معذورِ شرعی وہ شخص ہے کہ وقتی نماز کو وضو رکے ساتھ نہ پڑھ سکتا ہو مثلاًکسی کو ہواخارج ہونے یاکوئی دوسرامرض ہوکہ جب بھی وضوکرکے نماز کے لئے کھڑاہوہوتوہوا خارج ہوجائے،وضوکرےاور نماز کے لئے کھڑاہوتوپھرہوا خارج ہوجائےالغرض ایسا ہی ہوتا جائے، حتی کہ صرف وقتی نماز کو پڑھنے کی مقدار وقت رہ جائےتوایسا شخص معذورِ شرعی کہلاتا ہے۔اور معذور ِشرعی کاحکم یہ ہے کہ وہ ایک وضو کے ساتھ اس وقت میں کئی نمازیں ادا کرسکتا ہے،چاہے ہوا باربار خارج ہورہی ہو۔اور جیسے ہی وقت ختم ہوگا تو وضو بھی ٹوٹ جائے گا اور نئے وقت کے لئے نیا وضو کرنا ہوگا۔ہدایہ میں ہے: ومن به سلس البول والرعاف الدائم والجرح الذي لا يرقأ يتوضئون لوقت كل صلاة فيصلون بذلك الوضوء في الوقت ما شاءوا من الفرائض والنوافل (ہدایہ، جلد 1، صفحہ289،مکتبہ موقع الإسلام)ترجمہ: جسے پیشاپ کے قطرے آنے کا مرض ہویا نکسیر پھوٹی ہویاایسا زخم ہوکہ خون بند ہی نہ ہورہاہو تو ہر نماز کے وقت نیا وضو کرے گااور اس وضوسے اس وقت میں جتنی نمازے چاہے فرض ہو یا نفل پڑھ سکتا ہے۔

لیکن معذورِ شرعی ہونے کی صورت میں اس بات کا خیال رہے کہ مرض کے علاوہ دوسری وضو توڑنے والی چیز پائی گئی تو اس سے فوراً وضو ٹوٹ جائے گا۔ مثلاً کسی کوہوا خارج ہونے کا مرض ہے تو ایک وضو سے اس وقت میں کئی نمازیں ادا کرسکتا ہے جب تک اس نماز کا وقت ختم نہ ہو۔ لیکن اگر اس مریض نے پیشاب  وغیرہ کیاتو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

اور اگر آپ شرعی معذور نہیں تو جب بھی آپ کا وضو ٹوٹے گادوبارہ وضو کرنا ہوگا۔

واللہ تعالیٰ ورسولہ الاعلی عزوجل وﷺ

کتبہ: محمد جہانداد قادری شاذلی

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء