پیشاب کے قطرے آنے صور ت میں وضو کا حکم

04/27/2017 AZT-24224

پیشاب کے قطرے آنے صور ت میں وضو کا حکم


السلام علیکم ! مجھے پیشاب سے فارغ ہونے کے بعد بھی پیشاب کا تھوڑا تھوڑا اخراج باقی رہتا ہے تقریبا 5 سے 10 منٹ تک اور مقدار بھی بہت ہوتی ہے۔ چاہے پیشاب کی نالی کو دبا کے بھی نکال لوں تو بھی کچھ نہ کچھ قطرات آتے ہیں۔ اس زمن میں کچھ مسائل درپیش ہیں جن کی تفصیل یہ ہے: پانی کی قلت ہے یہاں اور اس لیے نماز کے لیے کپڑے پاک کرنے کے لیے ہر وقت پانی دستیاب نہیں ہوتا مزید یہ کہ بار بار کپڑے دھونے سے رانوں پہ خارش کی شکایت ہوجاتی ہے کیا کیا جائے ایسی صورت میں؟ کیا ایسے ہی نماز پڑھ سکتا ہوں؟ میں نوکری بھی پینٹ شرٹ میں کرتا ہوں تو کپڑے دھونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیوں کہ اس سے ریشز ہوجاتے ہیں اور بدبو بھی ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں لوگوں کی لعنت ملامت سے بچنے کے لیے انہی کپڑوں میں نماز پڑھ سکتا ہوں؟ ان شاء اللہ حج و عمرہ کی ترتیب بنتی ہے تو وہاں پاکی کس طرح قائم رکھی جائے گی؟ پیشاب کے قطرات رانوں پر بھی لگتے ہیں تو کیا ہر بار پانی بہایا جائے؟ خاص کر سردی میں زیادہ واش روم جانا پڑتا ہے تو بار بار پانی بہایا جائے۔ میں نے انڈر وئیر بھی استعمال کیا تاکہ پیشاب کے قطرات پھیلیں نہیں مگر اس سے بہت زیادہ ریشز ہوگئے اور چلنا محال ہوگیا۔ برائے مہربانی ان مسائل کا شریعت کی روشنی میں حل بتائیں مزید یہ کہ روحانی علاج بھی تجویز فرمائیں۔ (عزیر خان ، شیرشاہ، کراچی)

الجواب بعون الملك الوهاب

صورت مسٔولہ میں آپ پرہر بارسردی ہو یاگرم ،دن ہو یارات پیشاب سے فارغ ہونےکے بعد استبرا(یعنی ایسا کام کرنا جس سے مکمل طور پر پیشاب کا اخراج ہو جائے اور قطرات آنا بند ہو جائیں اور  اطمینان حاصل ہوجائے اگرچہ ۵سے ۱۰ منٹ لگ جائیں )واجب ہے۔اور استبراکے بعد  طہارت اور وضو کرکے نماز ادا فرمائیں۔اگر آپ ایساکریں گے تو آپ کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے اور کسی قسم کی پریشانی نہیں ہو گی ۔اور استبرا سے پہلے آپ کے لئے طہارت اور وضوکر کے نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے ۔

صدر الشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مولا نا مفتی امجد علی اعظی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں ۔ پیشاب کے بعد جس کو یہ احتمال ہے کہ کوئی قطرہ باقی رہ گیا یا پھر آئے گا ،اس پر اِستِبرا(یعنی پیشاب کرنے کے بعد ایسا کام کرنا کہ اگر قطرہ رُکا ہو تو گِر جائے) واجب ہے، استبرا ٹہلنے سے ہوتا ہے یا زمین پر زور سے پاؤں مارنے یا دہنے پاؤں کو بائیں اور بائیں کو دہنے پر رکھ کر زور کرنے یا بلندی سے نیچے اترنے یا نیچے سے بلندی پر چڑھنے یا کھنکارنے یا بائیں کروٹ پر لیٹنے سے ہوتا ہے اور استبرا اس وقت تک کرے کہ دل کو اطمینان ہو جائے، ٹہلنے کی مقدار بعض علماء نے چالیس قدم رکھی مگر صحیح یہ ہے کہ جتنے میں اطمینان ہو جائے اور یہ استبرا کا حکم مردوں کے لیے ہے، عورت بعد فارغ ہونے کے تھوڑی دیر وقفہ کرکے طہارت کرلے۔  (بہار شریعت ،ج۱ ،ص۴۱۲)

اسی طرح اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضاخان قادری بریلوی علیہ الرحمۃ الرحمٰن لکھتے ۔(پیشاب کے بعد جس کو یہ احتمال ہے کہ کوئی قطرہ باقی رہ گیا یا پھر آئے گا ،اس پر) استبرا واجب ہے یعنی وہ فعل کرنا کہ اطمینان ہوجائے کہ اب قطرہ نہ آئے گا ۔(فتاوٰی رضویہ ،ج ۴ ص۱۲۰)

اس معلوم ہوا کہ جس کو پیشاب کے بعد قطرات آتے ہو ں اس پر استبر ا واجب ہے ۔وہ استبرا کے بعد طہارت اور وضو کرے اور نمازوغیرہ ادا کرے ۔استبرا سے پہلے نماز وغیرہ جائز نہیں ہے

  • جب آپ استبراکےبعد طہارت اور وضوکرکےنماز ادا کریں کے تو نہ کپڑے ناپاک ہو نگے کہ پاک کرنےپڑیں اور نہ ہی خارش کی شکایت ہو گی اورنہ ہی پانی کی قلت کا مسٔلہ ہو گا ۔اور اگر استبرا نہ کیا اور پیشاب کے قطرات کی وجہ سے کپڑے ناپاک ہو گئے تو انہیں دھونااور پاک کرنا ضروری ہو گا ۔ورنہ ایسے کپڑوں میں نما ز پڑھنا جائز نہیں
  • پینٹ شرٹ تو تب دھونا پڑے گی جب آپ استبرانہیں کریں گے۔ اگر آپ استبراکرتے ہیں تو نہ پینٹ شرٹ دھونی پڑے گی اور نہ بدبو پھیلے گی اورنہ ریشزہونگے اور نہ ہی لو گ ملامت کریں گے ۔ اور اگر استبرا نہ کیا اور پیشاب کے قطرات کی وجہ سے پینٹ شرٹ ناپاک ہو گئی تو اسے دھونااور پاک کرنا  ضروری ہو گا اگر چہ پانی قلت ہو اور ریشز اور بدبہ پیداہو اور لوگ ملامت کریں ۔ورنہ ایسےپینٹ شرٹ میں نما ز پڑھنا جائز نہیں۔
  • حج اور عمرہ میں بھی پاکی کے لئے وہی طریقہ اختیار کریں جو جواب میں مذکور ہو ا۔
  • ہاں اگر آپ استبرا نہیں کرتے اور پیشاب کے قطرات رانوں پر لگتے ہیں تو ہر بار پانی بہانا اور رانوں کو پاک کرنا فرض ہے ۔
  • ہاں ہر بار پانی بہانا اور دھونا ضروری ہو گا۔

6       جواب میں مذکور پاکی کا طریقہ اختیار کرنے سے انڈر ویئر استعمال کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی اور روحانی علاج یہ ہے کہ آپ واش روم میں آنے اور جانے کی دعا پڑھ لیاکریں انشاء اللہ فائدہ ہو گا۔اورعائیں یہ ہے ۔

واش روم جانے سےپہلےیہ دعا پڑیں " بِسْمِ اللہِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ "

اور واش روم سے باہر آکر یہ دعاپڑیں غُفْرَانَکَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْھَبَ عَنِّیْ مَا یؤْذِینیْ وَاَمْسَکَ عَلَیَّ مَا یَنْفَعُنِیْ

واللہ تعالیٰ اعلم و رسولہ  

  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء