انجکشن سے خون نکلوانے سے وضو اور غسل کا حکم؟

03/30/2016 AZT-17889

انجکشن سے خون نکلوانے سے وضو اور غسل کا حکم؟


كيا فرماتے ہیں علماء کہ اگر کسی نے خون ٹیسٹ یا شوگر ٹیسٹ  کیلئے اپنا خون نکلوایا جیسا کہ اس کا مشہور طریقہ ہےیا سوئی کے ذریعے نکلوایا  تو کیا  اس سے وضو ٹوٹ جایئگا؟

الجواب بعون الملك الوهاب

انجیکشن یا سوئی کے ذریعے اتنا خون نکلا کہ جس میں بہنے کی قوت تھی   تو اس سے وضو ٹوٹ جائیگا۔ اور اتنی قلیل مقدار میں نکلا کہ فقط جسم پر ظاہر ہوا بہہ نہیں سکتا  تھا تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔

شیخ الاسلام والمسلمین امام احمد رضا خاں علیہ الرحمہ نے فرمایا: وبقيد القوة دخل ما إذا افتصد فطار الدم ولم يتلوث رأس الجرح وما إذا ترب أو أخذ بخرق أو مص علق أو قراد كبير من دمه ما لو خرج لسال( نقض الوضوء). ترجمہ: بالقوہ کی قید لگانے سے وہ صورت داخل ہو گئی کہ جب فصد لگائی تو خون اُڑا اور سرِزخم آلودہ نہ ہوا  اور وہ صورت کہ خون پر مٹی ڈال دی یا کسی کپڑے میں جذب کر لیا یا کسی جونک(خون چوسنے والاکیڑا) یا بڑی کِلّی نے اس کا اتنا خون چوس لیا کہ اگر خود نکلتا تو بہتا، تو ان تمام صورتوں میں وضو ٹوٹ گیا۔[ فتاوى رضويہ، کتاب الطہارت، جلد 1، صفحہ 321، رضا فاؤنڈیشن لاہور]۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء