آمد حجاج سے صحرا گلستاں ہوگیا
تہنیت در آمد حجاج
آمد حجاج سے صحرا گلستاں ہوگیا
نخل پابند خزاں رشک بہاراں ہوگیا
دیدۂ حیراں کو ہوتا ہے یہ رہ رہ کے گماں
آج ہر ذرہ چمن کا ماہ تاباں ہوگیا
کس کی آمد سے چمن میں ہوگیا پیدا نکھار
کس کی آمد سے سمن خار مغیلاں ہوگیا
آگئے کر کے طواف کعبہ و بیت الحرام
اے خوشا قسمت کی آمرزش کا ساماں ہوگیا
ہفت چکراز صفا تا مروہ کرلینے کے بعد
پل صراطی راستہ تم سب پہ آساں ہوگیا
گنبد خضریٰ کا نظارہ کیا صبح و مسا
سچ ہے قسمت کا ترے تارا درخشاں ہوگیا