ہے پاک رتبہ فکر سے اس بے نیاز کا
ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
کچھ دخل عقل کا ہے نہ کام اِمتیاز کا
ہے پاک رُتبہ فکر سے اُس بے نیاز کا
کچھ دخل عقل کا ہے نہ کام اِمتیاز کا
فکر اَسفل ہے مری مرتبہ اعلیٰ تیرا
وصف کیا خاک لکھے خاک کا پُتلا تیرا
یا ربّ تو ہے سب کا مولیٰ
سب سے اعلی سب سے اولیٰ
حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا
عشقِ سلطان جہاں سینہ میں پنہاں کردیا
گلریز بنا ہے شاخِ خامہ
فردوس بنا ہوا ہے نامہ
کَون میں کَون ہے تو ہی تو، تو ہی تو ہے یَا مَنْ ھُو
تو ہی تو ہے تو ہر سویَا مَنْ لَّیْسَ اِلَّا ھُوْ
دل مِرا گُدگُداتی رہی آرزو
آنکھ پِھر پِھر کے کرتی رہی جستجو
لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ
اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ
قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزو
جس کا جلوہ ہے عالم میں ہر چار سو
بلکہ خدنفس میں ہے وہ سُبْحَانَہٗ
عرش پر ہے مگر عرش کو جستجو
بحرِ سخاوت صلّی اللہ
درجِ صداقت صلّی اللہ
ختمِ رسالت صلّی اللہ
شمسِ ہدایت صلّی اللہ