لا موجود الا اللہ
اذکار توحید ذات، اسما و صفات و بعض عقائد
لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہ
لَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ
پڑھوں وہ مطلعِ نوری ثنائے مہرِ انور کا
ہو جس سے قلب روشن جیسے مطلع مہر محشر کا
اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ
قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزو
جس کا جلوہ ہے عالم میں ہر چار سو
بلکہ خدنفس میں ہے وہ سُبْحَانَہٗ
عرش پر ہے مگر عرش کو جستجو
وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کا
مہرومہ میں جلوہ ہے جس چاند سے رخسا رکا
کن کا حاکم کر دیا اللہ نے سرکار کو
کام شاخوں سے لیا ہے آپ نے تلوار کا
مقبول دعا کرنا منظور ثنا کرنا
مدحت کا صلہ دینا مقبول ثنا کرنا
چارہ گر ہے دل تو گھائل عشق کی تلوار کا
کیا کروں میں لے کے پھاہا مرہم زنگار کا
کون ایسا ہے جسے خیرِ وَریٰ نے نہ دیا
کوئی ایسا بھی ہے کیا جس کو خدا نے نہ دیا
بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا
چشم و دل سینے کلیجے سے لگانے نہ دیا
قفس جسم سے چھُٹتے ہی یہ پرّاں ہوگا
مرغ جاں گنبد خضرا پہ غزل خواں ہوگا