پروفیسر فیاض احمد خان کاوش  

قبلۂ دین و کعبۂ ایماں، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت؛

قبلۂ دین و کعبۂ ایماں، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت؛
راحتِ قلب‘ رحمتِ یزداں‘اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت؛
دُشمنِ دُشمنانِ دینِ متیں، آپ ہیں یار یارِ غارِ نبیﷺ
صدقِ صدیق﷜ ہے زباں پہ رواں‘اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
فخرِ شمشیر ہے قلم ایسا سر قلم جس سے نجدیّت کا ہُوا
عدلِ فاروقیت﷜ ہے تجھ سے عیاں‘اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
حُرمتِ دیں پہ حرف جب آیا‘ کام آئی تری حمیّت ہی
ہر لقہ شرم و غیرتِ عثماں﷜، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
پنچہ ابلیس کا مروڑا ہے تُو نے ناموسِ مُصطفیٰﷺ کی قسم
جُرأتِ حضرتِ علی﷜ کا نشاں‘اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
غوثَ الاعظم﷜ کے عاشقِ صادق، دینِ اسلام کا ستُون ہو تُم
الُفتِ اہلِ بیت پر قُرباں، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
جب بڑھا ارضِ ہند کی جانب فتنۂ نجدیت کا سَیلِ رواں
تھا قلم تیرا سدّ ہر طُوفاں اعلیٰ حضرت مجدّدِ ملّت؛
تیری تاریخ ساز ہستی نے زورِ نجدیت کو توڑ دیا
عہدِ حاضر پہ ہے ترا احساں‘ اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
بُوحنیفہ﷫ کے علم کا جوہر غوثِ اعظم﷜ کے فقر کا گوہر
نافع دین و دافعِ عصیاں‘ اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
حنفیت کے حسین گُلشن کو اپنے تازہ لہو سے سینچا ہے
اہلِ سُنّت ہیں آپ پر نازاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
اجتہادی صلاحیت تیری دَورِ حاضر پہ ہوگئی حاوی‘
عہدِ نَو کے سکُون کا ساماں اعلیٰ حضرت مجدّدِ مِلٓت؛
جن مسائل میں اختلاف ہوا، کیسی خوبی سے اُن کو سلجھایا
دردِ ملّت کا آپ ہیں درماں‘اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
کُفر و الحاد کے اندھیروں میں ہو ضیائے چراغِ مُصطفویﷺ
دینِ حق کے جو نیرِّ تاباں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
مصطفیٰﷺ کا ادب سکھاتے ہیں راہِ عشقِ نبیﷺ دکھاتے ہیں
اُلفتِ اہلِ بیت﷢ پر نازاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
جذبۂ عشق مصطفیٰﷺ کے طفیل پلصراطِ ادب سے گزر ے ہیں
ترجمانِ حقائقِ قرآں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
خُوب کھولے دقائقِ قرآں، ترجمہ ہے سلیس اور آساں
راہبرِ راہِ منزلِ عرفاں‘ اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
آپ علمِ حدیث کے ماھر، آپ کی ذات فخرِ علمِ رجال
حافظہ بے مثال و بے پایاں‘ اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
اے کہ تُو فخرِ بُوحنیفہ﷫ ہے ناز ہے تجھ پہ خود فقاہت کو
کون تُجھ سا ہے مُفتئ دوراں، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
بارہ جلدوں میں موجزن پایا وہ فقاہت کا بحرِ بے پایاں
ہے فتاویٰ رضویہ عُنواں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
ڈاکٹر سر ضیاء الدّین جیسے ماہرِ فن نے استفادہ کیا
اے ریاضی کے بحرِ پایاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
آپ فنِّ عُروض کے ماہر، سب سے مقبول نعت گو شاعر
حُسنِ کامل ہے آپ کا دیواں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
آپ کے ذہن کے شکنجہ میں قید تھے نصف صد علُوم و فنون
علم و حکمت ہے آپ پر نازاں، اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
ایک ہزار آپ نے لکھّیں کُتب جن میں بکھرے ہیں علم کے موتی
عقل ہے اہلِ علم کی حیراں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
آپ گنجینۂ حقائق ہیں اور خزینہ بھی ہیں دقائق کا
حکمتِ لازوال و بے پایاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
زُہد و تقویٰ  و عشق و الُفت کی آپ کی ذات اک مرقع تھی
جس کا کوئی نہیں مقابل یاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
درس و تدریس کے فرائض کو آپ نے کم سِنی میں اپنایا
ابتدا سے تھا فیضِ علم رواں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
تھے جب علُماء سُو گدائے فرنگ اور کچھ تھے اسیرِ زُلفِ ہنُود
تُو نے دُو قوم کا کیا اعلاں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
تیرے افکار ہی سے اے ہادی ہم نے جیتی ہے جنگِ آزادی
تیرا احساں ہے یہ ’’پاکستان‘‘ اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
ؔحُرمتِ دامنِ نبیﷺ کی قسم اہلِ سُنّت کا عہد ہے کاوش
اب نہ چھوڑیں گے آپ کا داماں اعلیٰ حضرت﷫ مجدّدِ ملّت
نتئیجہ فکر: پروفیسر فیاض احمد خان کاوؔش مدظلہ‘ میرپور خاص (سندھ)

...