محمد محمد پکارے چلاجا
محمد محمد پکارے چلاجا
محمد محمد پکارے چلاجا
...محمد محمد پکارے چلاجا
محمد محمد پکارے چلاجا
...شجر کا نہ حجر کا نہ مہ و خورشید و اختر کا
میں بندہ ہوں پجاری ہوں بس اک اللہ اکبر کا
...اے نبی پیار سے جس نے تمہیں دیکھا ہوگا
اس کی آنکھوں سے بھی اک نور برستا ہوگا
...ہے کام شریروں کا یہ قمر و جفا کرنا
اور ان کی بھلائی کو آقا کا دعا کرنا
...یہ دیار سرور کونین طیبہ چھوڑ کر
گنبد خضری کا منظر پیارا چھوڑ کر
...نہ سمجھو کہ وہ بس مدینے میں ہیں
میری آنکھوں میں میرے سینے میں ہیں
...جبریل امیں شان بشر دیکھ رہے ہیں
سدرہ پہ کھڑے گردِ سفر دیکھ رہے ہیں
...زمیں کیا آسماں پر مِرے آقا کی سطوت ہے
عطائے رب اکرم سے ہر اک شےپر حکومت ہے
...جس نے مشکل میں کبھی تم کو پکارا ہوگا
تم نے فی الفور دیا اس کو سہارا ہوگا
...چاہنے والوں کو وہ اپنے سسکتا چھوڑ کر
اٹھ گئے دامن جھٹک کر سب کو روتا چھوڑ کر
...