عشق بھی حُسنِ متانت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
عشق بھی حُسنِ متانت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
دین کا رنگ بھی نکہت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
مخزنِ فلسفہ ہیں‘ معدنِ منطق بھی ہیں
گُلشنِ رُشد و ہدایت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
آپ کے فیض سے لَوٹ آئی بہارِ رفتہ،
مَوجِ بُستانِ رسالت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
آپ کی فقہی بصیرت کی ہے دُنیا قائل
فخرِ ارباب ِ بصیرت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
صاحبِ حال ہیں اور شرع کے پابند بھی ہیں
والہ جدّت و نُدرت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
صرف اربابِ نظر ہی کے وہ رہبر تو نہیں
مرجعِ اہلِ طریقت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
ایک میرے ہی تو وُہ معنوی اُستاد نہیں
افسر مجلسِ مِدحت بھی ہیں اعلیٰ حضرت
(پروفیسر حفیظؔ تؔائب مدظلّہ)