حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا
حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا
عشقِ سلطان جہاں سینہ میں پنہاں کردیا
حمد ہے اس ذات کو جس نے مسلماں کردیا
عشقِ سلطان جہاں سینہ میں پنہاں کردیا
قبول بندۂ درکا سلام کرلینا
سگانِ طیبہ میں تحریر نام کرلینا
دو عالم میں روشن ہےاکا تمہارا
ہوا لامکاں تک اجالا تمہارا
خدا نے جس کے سرپرتاج رکھا اپنی رحمت کا
درود اس پر ہو، وہ حاکم بنا ملک رسالت کا
خدا وند جہاں جب خود ہےپیارا تیری صورت کا
تو عالم کیوں نہ ہو بندہ ترے حسن و ملاحت کا
بیاں تم سے کروں کس واسطے میں اپنی حالت کا
کہ جب تم پر عیاں ہے حال ہر دم ساری خلقت کا
وہ حسن ہے اے سیدابرار تمہارا
اللہ بھی ہے طالب دیدار تمہارا
خدا نے اس قدر اونچا کیا پایہ محمد کا
نہ پہنچا نا کسی نے آج تک رتبہ محمد کا
ہمارے دل کے آئینہ میں ہے نقشہ محمد کا
ہماری آنکھ کی پتلی میں جلوہ محمد کا
...
کون ہے وہ جو لکھے رتبۂ اعلےٰ ان کا
وصف جب خود ہی کرے چاہنے والا ان کا