اے خالق و مالک رب
اے خالق و مالک ربّ علیٰ سُبحان اللہ سُبحان اللہ
تُو رب ہے میرا میں بندہ تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ
اے خالق و مالک ربّ علیٰ سُبحان اللہ سُبحان اللہ
تُو رب ہے میرا میں بندہ تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ
زمانہ نے زمانہ میں سخی ایسا کہیں دیکھا
لبوں پر جس کے سائل نے نہیں آتے نہیں دیکھا
خوفِ گنہ میں مجرم ہے آب آب کیسا
جب رب ہے مصطفیٰ کا پھر اضطراب کیسا
نورِ حق جلوہ نما تھا مجھے معلوم نہ تھا
شکلِ انساں میں چھپا تھا مجھے معلوم نہ تھا
خاکِ مدینہ ہوتی میں خاکسار ہوتا
ہوتی رہِ مدینہ میرا غبار ہوتا
ہم گو ہیں بُرے قسمت ہے بھلی جب پشت و پناہ ان کا سا پایا
وہ جس کو ملے دن اس کے پھرے جو انہیں پایا تو خدا پایا
جن کا لقب ہے صلِّ علیٰ محمدٍﷺ
ان سے ہمیں خدا ملا صلِّ علیٰ محمدٍﷺ
ترانہ ولادت
ماہِ ربیع الاوّل آیا
رب کی رحمت ساتھ میں لایا
یا نبی سلام علیک یا رسول سلام علیک
یا حبیب سلام علیک صلوۃ اللہ علیک
آج وہ تشریف لایا جس نے روتو کو ہنسایا
جس نے جلتوں کو بجھایا جس نے بگڑوں کو بنایا
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ