وہ یوں تشریف لائے
وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
مسیحا جیسے آجاتا ہے بیماروں کے جھرمٹ میں
...
وہ یوں تشریف لائے ہم گنہ گاروں کے جھرمٹ میں
مسیحا جیسے آجاتا ہے بیماروں کے جھرمٹ میں
...
رکتا نہیں ہرگز وہ اِدھر باغِ ارم سے
وابستہ ہو جو آپﷺ کے دامانِ کرم سے
...
طرب انگیز ہے راحت فزا ہے کیف ساماں ہے
یہ کوئی گلستاں ہے یا مدینے کا بیاباں ہے
...
یادِ سرکارِ طیبہﷺ جو آئی
مل گئی دل کو غم سے رہائی
...
خندہ پیشانی سے ہر صدمہ اُٹھاتے ہیں حسین
عشق کے آداب دنیا کو سکھاتے ہیں حسین
...
خدایا مُرادوں سے دامن کو بھر دے
جنونِ محبّت دے ذوقِ نظر دے
...
لَنْ تَرَانِیْ نصیبِ موسیٰ تھی
اُن ﷺ کو جلوے دکھائے جاتے ہیں