اے خالق و مالک رب
اے خالق و مالک ربّ علیٰ سُبحان اللہ سُبحان اللہ
تُو رب ہے میرا میں بندہ تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ
اے خالق و مالک ربّ علیٰ سُبحان اللہ سُبحان اللہ
تُو رب ہے میرا میں بندہ تیرا سُبحان اللہ سُبحان اللہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ
لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ
سب کا پیدا کرنے والا مولا میرا مولیٰ میرا مولیٰ
سب سے افضل سے اعلیٰ میرا مولیٰ میرا مولیٰ
نام ربّ انام ہے تیرا
ہر جگہ فیض عام ہے تیرا
...
میرے مالک اے خدائے ذوالجلال
لا شریک وبے نظیر و بے مثال
...
کیا حمد کر سکے گی میری زبان تیری
ساری نشانیاں ہیں اے بے نشان تیری
...
برق کو آتش غیرت سے جلاتی جاتے
شعلۂ طور کو آنکھوں سے لگاتے جاتے
...
جو حق ثنائے خدائے جہاں ہے
زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے
...
سب کا اللہ سب کا آقا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
سب کا حامی سب کا داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری شاں اَلْحَمْدْ سے آگے سارے عالم کا تو رب ہے
تو ہی رحماں سب کا شاھا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری رحمت سے مایوسی مومن کو ، کب جائز ہے؟
تو ہی رحیمِ دارِ اُخْریٰ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عطا میں مضمر ہے بدلہ ذرے ذرے کا
یَوْمُ الدِّیْں کا کون ہے داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عبادت کرتے ہیں ہم اور مدد کے طالب ہیں
تو ہی کرم فرمانے والا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
سیدھی رَہ پہ ہم کو چلانا قول و عمل کے لمحوں میں
تجھ سے دعا ہے ہر دم داتا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
رَسْتَہ ان کا جن پر تیری ‘ نعمت اتری‘ رحمت برسی
جن کو کیا ہے تو نے اَعْلیٰ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تو نے ہی مختار بنایا ان کو دی ہے جنت بھی
غیب بھی تو نے ان کو بخشا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
تیری عطا سے وہ مالک ہیں سارے خزانے ان کے ہیں
ان کا اعلاں سَلْ مَا شِئْتَ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الکَوْثَر ساری کثرت تو نے دی ہے
قاسمِ نعمت ان کو بنایا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
اور بچانا ان رستوں سے تیرا غضب ہے جن پہ ہوا
گمراہوں سے اَمْن میں رکھنا تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
طالب ہوں میں تیری عطا کا یا رب تیرا مجرم ہوں
آمیں یا رب ، آمیں شاھا ، تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
دیتا ہے قرآں کا وسیلہ ‘ حاؔفظ تیرا خاطی بندہ
بخشش فرما اس کی آقا ‘ تو ہی مالک تو ہی مولیٰ
(۱۸ جمادی الاخری ۱۴۱۶ھ ۱۲ نومبر ۱۹۹۵ء)
ہم جہاں بھی آئیں جائیں رب ہمارے ساتھ ہے
خوف کیوں دل میں بٹھائیں رب ہمارے ساتھ ہے
مومنو مژدہ ملا ہے اَنْتُمُ اْلَاعْلَوْنْ کا
دل کو نہ غمگیں بنائیں رب ہمارے ساتھ ہے
یہ نبیﷺ فرما رہے ہیں غار میں صدیق سے
غم کو نہ دل میں بسائیں رب ہمارے ساتھ ہے
جو نبی کا ہوگیا ‘ اللہ اس کا ہوگیا
بخش دیں ساری خطائیں رب ہمارے ساتھ ہے
جن کو آقا مل گئے ‘ اللہ ان کو مل گیا
پھر نہ وہ کیوں گنگنائیں رب ہمارے ساتھ ہے
ہو رخ زیبا نظر میں اور زباں پر یَارَسُوْل
نزع میں ہم مسکرائیں رب ہمارے ساتھ ہے
جان دیں گے عشق احمد میں جو حاؔفظ دیکھنا
مرکے بھی دیں گے صدائیں رب ہمارے ساتھ ہے