جب کبھی وہ سرِ بازار نظر آتے ہیں

جب کبھی وہ سرِ بازار نظر آتے ہیں
ایک سے کافر و دیندار نظر آتے ہیں
دم میں دنیا کا مرقع ہیں بدلنے والے
یہ جنونی جو سردار نظر آتے ہیں
راس آئی نہ انھیں بندگی ہوش خِرد
تیرے دیوانے بھی ہشیار نظر آتے ہیں
درحقیقت تو انھیں بھی ہے محبت مجھ سے
ظاہراً تلخ بہ گفتار نظر آتے ہیں

تجویزوآراء