منم مرزوق تو رزق الہی
قطعہ
منم مرزوق تو رزق الہی
سرشت ذات تست عالم پناہی
خوشا بندہ نواز ماغریباں
سلامت بادایں رحمت نگاہی
انااامرزوق واللہ تعالیٰ
ھو الرازق لکل العالمین
واجلسک علی عرش الکرامۃ
وفتح بابک للسائلین
کفی بالفضل انہ قد اقام
کاسمک رزقہ للمستعین
علینا الا متنان علی التوالی
لمن بعث سراج الغوث فینا
نظر کو نور دیا دل کو تازگی بخشی
جسے زوال نہ آئے وہ زندگی بخشی
کرم تو دیکھو در پاک پر طلب کرکے
جو انکی شان کے لائق تھی شئی وہی بخشی