مسکرائیں گے غم کے مارے جب

مسکرائیں گے غم کے مارے جب

ڈھونڈلیں گے ترے سہارے جب

 

ہر نظارے سے پھر لیں آنکھیں

نظر آئے ترے نظارے جب

 

کام آتی ہے صرف آپ کی یاد

ٹوٹ جاتے ہیں سب سہارے جب

 

دستگیری حضور کرتے ہیں،

نظر آتے نہیں کنارے جب

 

ہر خزانے سے بھر گئی جھولی،

ہم نے پائے ترے اتا رے جب

 

کیا ہے بخشش میں شک کی گنجائش

حامی سرکار ہیں ہمارے جب

 

ہر سہارے سے بے نیاز ہوا

میں چلا آپ کے سہارے جب

 

تھام لینا حضور کا دامن

نا امیدی تمہیں پکارے جب

 

اعتبار ِ کرم بڑھا خاؔلد

کام سرکار نے سنوارے جب


متعلقہ

تجویزوآراء