رخسار ہیں مخملیں گلابی
رخسارِ تابناک
رخسار ہیں مخملیں گلابی
آئینوں میں ضَو ہے آفتابی
یا فرش پہ چاند آگئے دو
یا پُھول کِھلے گلاب کے دو
یہ جھلکیاں نور لے رہا ہے
یا آب میں چاند تیرتا ہے
رخسار ہیں مخملیں گلابی
آئینوں میں ضَو ہے آفتابی
یا فرش پہ چاند آگئے دو
یا پُھول کِھلے گلاب کے دو
یہ جھلکیاں نور لے رہا ہے
یا آب میں چاند تیرتا ہے