علمائے اسلام  

حضرت سید میر میراں گیلانی

حضرت سیّد مبارک حقانی گیلانی اوچی کے فرزند رشید تھے۔ تعلیم و تربیت اپنے والد ماجد ہی کے سایۂ عاطفت میں پائی تھی۔ اُنہی کے مرید و خلیفہ بھی تھے۔ عابدو زاہد، متقی و صاحب الارشاد تھے۔ اوچ سے نقلِ مکان کرکے لاہور آگئے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو قبولِ عام عطا فرمایا تھا تمام عمر درس و تلقین میں گزاری۔ ۹۸۶ھ میں وفات پائی۔ مرقد گورستان میانی میں ہے۔ بجنت رفت زیں دنیاے فانی! وصالش مخزن الاسرار فرما ۹۸۶ھ   چوں آں مقبل مبارک میر میراں بخواں &r...

حضرت حماد دیاس بن مسلم

ابو عبداللہ کنیت۔ حماد بن مسلم دیاس نام۔ دیاس دوشاب فروش کو کہتے ہیں اور دوشاب انگور یا کھجور کے شیرہ کو کہتے ہیں جو باسی اور ترش ہوچکا ہو۔ اسی اعتبار سے اس کو دوش آب یعنی باسی کہا جاتا ہے۔ (نیز اس کے معنی ٹھنڈا پانی بیچنے والے کے بھی ہیں) اپنے زمانے کے پیرانِ کبار، عارفِ اسرار اور صاحبِ خوارق و کرامت میں سے تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کے پیر بھائی تھے۔ حضرت ِثقلین اکثر آپ کی خدمت میں جاتے تھے اور فوائد عظیم حاصل کرتے تھے۔ اگرچہ اَن پڑھ تھے مگر اللہ تعال...

حضرت شیخ محمد الاوانی المعروف بہ ابن القاید

حضرت غوث الاعظم﷜  کے کامل و اکمل خلفأ سے تھے۔ فتوحاتِ مکیہ میں مذکور ہے کہ حضرت غوث الاعظم﷜  نے آپ کے متعلق فرمایا تھا کہ محمد ابن القاید اپنے زمانے میں منفرد ہیں اور منفردین، وہ جماعت ہے جو دائرہ قطب سے خارج ہے۔ حضرت خضر﷤ نیز رسول اللہﷺ بعثت سے پہلے انہی سے تھے۔ ابن القاید فرماتے ہیں کہ میں نے ماسوا اللہ سے روگردانی کرلی اور ترکِ علائق کے بعد میں حضرت کی خدمت میں آگیا۔ اچانک میں نے اپنے سامنے ایک پاؤں کا نشان دیکھا۔ مجھے غیرت آئی اور ...

حضرت شیخ بقابن طور

تاج العارفین شیخ ابوالوفا[1] سے بیعت تھے۔ بڑے زاہد و عابد اور صاحبِ کرامت تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کی مجلس میں حاضر ہوا کرتے تھے۔ صاحبِ انیس القادریہ رقم طراز ہیں کہ آپ نے ایک روز فرمایا: میں مجلس حضرت غوث الثقلین میں حاضر تھا اور حضرت منبر کے پہلے پائے پر وعظ فرمارہے تھے کہ دورانِ وعظ میں دفعتًہ خاموش ہوگئے اور منبر سے نیچے اتر کر زمین پر آگئے۔ ساعت بھر خاموش رہے۔ پھر منبر کے پایۂ دوم پر رونق افروز ہوکر وعظ کہنا شروع کیا۔ اس دوران میں نے مشاہدہ کیا ک...

حضرت شیخ علی بن ہییتی

آپ کا شمار مشائخ ِکبار اور بزرگ ترین اولیا اللہ میں سے ہوتا ہے۔ تاج العارفین شیخ ابوالوفاء کے مرید و خلیفہ تھے۔ حضرت غوثِ اعظم کی خدمت میں حاضر ہوکر فیوض و برکات سے حصّۂ وافر حاصل کرتے تھے۔ جس وقت حضرتِ اعظم نے ‘‘قدمی ھذا علٰی رقبۃ کل ولی اللہ’’ فرمایا تھا تو آپ پہلے شخص تھے جنہوں نے منبر پر جاکر حضرت کا قدمِ مبارک اپنی گردن پر رکھا تھا۔ ایک روز آپ حضرت غوثِ اعظم﷜ کی مجلسِ وعظ میں شریک تھے اور آپ کے نزدیک ہی بیٹھے ہوئے تھے...

ابوبردہ رضی اللہ عنہ

ابوبردہ انصاری،جابر بن عبداللہ ان کے راوی ہیں،کہ ابواحمد بن سکینہ نے بتایا،کہ انہیں ابوغالب الماءروی نے عطیتہً باسنادہ ابوداؤد سجستانی سے،انہوں نے قتیبہ بن سعید سے،انہوں نے لیث سے، انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے،انہوں نے بکیر بن عبداللہ بن اشجع سے،انہوں نے سلیمان بن یسار سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن جابر سے،انہوں نے ابوبردہ سےروایت کی،کہ حضورِاکرم نے فرمایا،کہ کسی شخص کو بھی بغیر حدود اللہ کے دس کوڑوں سے زیادہ مت مارو۔ نیزبکیر بن عبداللہ نے سلیمان س...

سیّدنا معمربن عثمان بن عمرو رضی اللہ عنہ

بن عثمان بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ قرشی تیمی: فتح مکہ کے دن ایمان لائے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ ان کے بیٹے عبید اللہ بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے مستفیض ہوئے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ بن ابی الہیثم اسدی

بن ابی الہیثم اسدی: ایک روایت میں معقل بن ابی معقل اور معقل بن ام معقل بھی آیا ہے، لیکن آدمی ایک ہی ہے۔ مدنی ہے۔ ان سے ابو سلمہ ابو زید اور ام معقل نے روایت کی ہے۔ عمرو بن ابی عمرو نے ابو زید سے انہوں نے معقل بن ابی الہیثم اسدی سے جوان کے حلیف تھے، اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ انہوں نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بول اور پاخانہ کرتے وقت کعبے کا رُخ کرنے سے منع فرمایا۔ نیز ان سے یہ حدیث بھی مروی ہے کہ حضور اک...

سیّدنا معقل رضی اللہ عنہ بن یسار بن عبد اللہ

بن یسار بن عبد اللہ بن معبر بن حراق بن لائی بن کعب بن عبد بن ثور بن ہدمہ بن لاطم بن عثمان بن عمرو بن او بن طابخہ بن الیاس بن مضرا المزنی: ان کی کنیّت ابو عبد اللہ، ابو یسار یا ابو علی تھی۔ عثمان اور اوس کو جو عمرو کے بیٹے تھے۔ مزینہ اس لیے کہتے تھے کہ وہ اپنی ماں مزینہ سے منسوب تھے، جو کعب بن و برہ کی بیٹی تھی معقل حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہے۔ اور بیعت رضوان میں موجود تھے اور انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس امر پر ب...