علمائے اسلام  

حضرت حافظ علامہ حاجی حامد

حضرت حافظ علامہ حاجی حامد ف۔۔۱۳۱۵ھ           حضرت علامہ حافظ حاجی حامد بن محمد ہاشم بن محمود میمن  قوم سےمتعلق تھے قدیمی  ٹکھڑ میں آپ کا جنم ہوا تھا ،ابھی آپ  تین  سال کے بھی نہ ہوئے تھے کہ چیچک  کی منحوس بیماری  میں مبتلا ہوگئے اور اسی مرض میں آپ نابیناہوگئے، مگر اللہ تعالیٰ نے آپ کو جودل کی روشنی عطا فرمائی تھی وہ آپ کے لیے مشعل راہ بنی صغر سنی میں ہی قرآن حکیم  یا ...

حضرت جمعہ مخدوم

حضرت جمعہ مخدوم تقریباً ۹۸۱ھ/ ۱۵۷۳ء           مخدوم جمعہ سند ھ کے اولیاء میں بلند مقام کے مالک تھے، آپ کا مزار مکلی پر ہے۔ سید علی شیرانی اور شیخ اسحاق اربعائی آپ کے ہمعصر تھے، ایک مرتبہ ایک شخص حاضر خدمت ہوا ان سے اس آیت کریمہ کے معنی دریافت کئ، ‘‘وفی انفسکم افلا تبصرون’’ مخدوم صاحب نے معنی تو بیان فرمادیئے  پھر فرمایا ، یہ تو جانتا ہوں مگر جس کو جان لیا جائے مگردیکھا نہ ج...

حضرت بابافرید علی شاہ ہاشمی جہانگیری ابو العلائی

حضرت بابافرید علی شاہ ہاشمی جہانگیری ابو العلائی           آ پ حضرت عمر سرکار کے جانشین  ہیں آپ اصلاً لاڑکانہ سے تعلق رکھتے ہیں کراچی  میں کورنگی  کی ایک مسجد میں کبھی کبھی  خطابت  بھی کرتے ۔آپ اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر ساڑھے گیارہ کے قبرستان میں تشریف لائے اور ایک جگہ پتھر رکھ کرفرمایا مجھے یہیں دفنانا اس کے بعد واپس گئے اور اسی مسجد کے امام سے جہاں آپ کبھی کبھی خطابت کیا کرتے تھے ...

حضرت بلال مخدوم

حضرت بلال مخدوم ف۔۔۔۔۔۔۔۔ ۹۳۱ھ           مخدوم بلال بن حسن بن ادریس سموں علوم ظاہری و باطنی  پر کامل ستگاہ تھی، صاحب کرامت تھے، آپ ٹھٹھہ  کے رہنے والے تھے، پھر حکومت کے بجائے درویشی  اختیار کرلی اور باغبان (تلتی) کو مسکن بنالیا۔           مخدوم  بلال  علوم ظاہری میں بڑے باکمال  تھے اور دینی علوم میں انھیں بڑی  دسترس حاصل تھ...

حضرت چرکس درویش

حضرت چرکس درویش           چرکس ولد وفد سرکی ، صاحب  کرامت بزرگ تھے حضرت مخدوم  بلال جو سندھ کے عظیم عالم تھے آپ کے معاصرین میں سے تھے، آپ کا مزار رونگہ کے مقام پر ہے۔ (حدیقۃ الاولیاء ص ۲۸، تحفۃ الطاہرین ص ۱۱۴) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت حامد گنج بخش

حضرت حامد گنج بخش ف۔۔ ۹۷۸ھ           آپ سید عبدالرزاق بن عبدالقادر ثانی کے فرزند بند تھے، صاحب تصرف و کرامت ولی تھے۔ خلق خدا کو آپ سے ہدایت ملی، شاہان  وقت آپ کی بارگاہ میں جبہ  سائی کو اور جاروب  کشی کو فخر جانتے  تھے، تمام عمر اسلام کی تبلیغ میں صرف کی، ۹۷۵ھ میں واصل بحق ہوئے، مزار شریف اوچ میں ہے۔ (خزینتہ الصفیاءص ۱۲۷، ۱۲۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت حاجی ترابی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت حاجی ترابی رحمۃ اللہ علیہ           آپ کا نام شیخ ابو ترابی تھا لیکن آپ حاجی ترابی کے لقب سے مشہور تھے۔ شیخ ابو تراب بنی عباس کی حکومت کی جانب سے سندھ کے بعض حصوں پر حاکم مقرر ہوئے۔ شیخ ابو تراب کا شمار تبع تابعین    میں ہوتا ہے۔آپ نے شہید ہو کر وفات پائی۔ آپ کا مزار مبارک موضع  گجو اور موضع کوری کے درمیان ٹھٹھہ  سے ۱۰ میل کے فاصلہ پر زیارت  گاہ خاص و عام ہے ۔ مزار مب...

حضرت شیخ جیہ

حضرت شیخ جیہ           شیخ جیہ ولدشیخ نعمت اللہ سندھ  کے اکابر اولیاء سے تھے، آپ نے شیخ بہاؤ الدین ذکریا سے روحانی استفادہ کیا تھا، آپ کوچراغ مکلی کہاگیا ہے جبکہ تحفۃ الکرام میں وفور تجلیات کے باعث  آپ کو مکلی کا دریا کہا گیا ہے، ہر ماہ کے پہلے  پیر کو مزار پر عقیدت مندوں  کا بڑا اجتماع ہوتا تھا رات عبادت میں گذرتی تھی اور وجد  وسماع کی محافل منعقد ہوتی تھیں، پورے مکلی کے پہاڑ ...

حضرت حسین کاہ برشیخ

حضرت حسین کاہ برشیخ           آپ شیخ بہاؤ  الدین ذکریا ملتانی کے معاصر تھے گھاس کھود کر معاش حاصل کرتے تھے، حالت جذب میں ویرانہ کو مسکن  بنالیا ، شیخ ذکریا خود آپ کے ملاقات کے لیے پہنچے ، آپ کا مزا رملتان میں ہے۔ (اذکار ابرار،ص۵۸) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )...

حضرت درس امین محمد

حضرت درس امین محمد           آپ شیخ محمد یعقوب کے فیض یافتہ تھے جو گجرات کے رہنے والے تھے، کہتے ہیں کہ شیخ عثمان بسا اوقات اپنے صاحبزادے سے فرمایا کرتے تھے کہ تم میرے پاس کیوں بیٹھتے ہو، یہاں سے بصد محنت و کوشش ایک دانہ پاؤ گے وہاں جاؤ جہاں سے بلا محنت پور خرمن مل جائے اس میں شیخ امین محمد کی صحبت اختیار کرنے  کی طرف اشارہ ہوتا تھا، آپ کی قبر مکلی کے دروازہ کے باہر موجود ہے۔ (تحفۃ الکرام ج۳،۴۳۳۔ ت...