علمائے اسلام  

یحییٰ بن بخشی رومی

          یحییٰ بن بخشی رومی[1]: عالم فاضل،فقیہ متجر تھے،بہت لوگوں نے آپ سے فیض پایا اور شرعۃ الاسلام کی شرح تصنیف فرمائی اور اوائل دسویں صدی میں فوت ہوئے۔   1۔ یحییٰ بن بخشی بن ابراہیم الکوناتی رومی متوفی ۹۰۰؁ھ (بقول بعض ۸۴۰؁ھ) بہت سی کتب کے مصنف تھے’’بدیۃ العارفین‘‘ مرتب (حدائق الحنفیہ)   ...

شیخ وجیہ الدین علوی

                شیخ وجیہ الدین علوی گجراتی: عالم ماہر،فاضل متجر،زاہد،عارف،فقیہ، محدث،جامع کمالات ظاہری و باطنی تھے۔۹۱۱؁ھ میں قصبہ جابانیر واقع صوبہ گجرات میں پیداہوئے اور وہاں ہی نشو و نماپاکر طلب علم میں نکلے اور ملا عماد طارمی سے علوم حاصل کیے اور شیخ فاضن سے خرقہ پہنا۔تمام عمر تدریس علوم اور تصنیف کتب میں مصرور رہے اور اکثر کتب کے شروح و حواشی تصنیف فرمائےچنانچہ شرح نخبۃ الفکر (اصول ح...

مولانا عبداللہ سندی  

              مولانا عبداللہ سندھی: شیخ علی متقی کے اصحاب  میں سے تھے او گو شیخ ابن حجر مکی سے شاگردی کی نسبت رکھتے تھے لیکن شیخ ابن حجرمکی سے شاگردی کی نسبت  رکھتے تھے لیکن شیخ ابن حجر نے آپ سے علم عربی میں استفادہ کیا اور اکثر وقت کہتے  کہ ہمارے لیے اس کلام کو عربی کرو و شیخ نے آپ کی اجازت کے ورقہ میں یہ لکھا کہ فائدہ دیا انہوں نے مجھ کو زیادہ اس سے جو فائدہ پکڑا،آپ بڑے دانشم...

مولیٰ احمد بن مولیٰ بدر الدین  

              مولیٰ احمد بن مولیٰ بدرالدین قورد آفندی المعروف بہ قاضی زادہ رومی: شمس الدین یا زین الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے فقیہ محدث،عالم محقق فاضل مدقق امام العلماء سید الفقہاء تھے علوم مولیٰ محمد المعروف بہ چوٹی زادہ اور مولیٰ سعدی محشی تفسیر بیضاوی سے حاصل کیے،مدت تک بلادِ روم میں حلب و عسکرکے قاضی اور قسطنطنیہ میں مفتی رہے۔ہدایہ کی شرح کتاب الوکالۃ سے آخر تک مسمی بہ نتائج الافکار کشف ا...

محمود بن محمد لولوی بخاری

محمود بن محمد بن داؤد لولوی بخاری: ابو المحامدنیت رکھتے تھے۔بخارا میں ۶۲۷؁ھ کو پیدا ہوئے۔فقیہ،محدث،حافظ،مفسر،اصولی،متکلم،ادیب،کلام و جدل میں بڑی وسعت رکھتے تھے۔فقہ برہانالاسلامزرنوجی تلمیذ صاحب ہدایہ اور ابو عبداللہ محمد بن احمد بن عبد المجید قرشی اور سراج الدین محمد بن احمد اور بدر الدین خواہر زادہ محمد بن محمود اور حمید الدین علی الضریر تلامیذ شمس الائمہ محمد کردری وغیرہ فقہاء سے پڑھی او ر منظومہ نسفی کی شرح حقائق منظومہ نام نہایت مرغوب اور بدی...

محمد طاہر پتنی

          محمد بن طاہر پتنی: خادم حدیث نبوی،ناصرِ سنن مصطفوی،جامع منقول معقول،حاویٔ فروع واصول تھے۔۹۱۷؁ھ[1] میں شہر نہر والا میں پید اہوئے،پہلے اپنے ملک کے علماء و فضلاء مثل مولانا شیخ ناگوری اور شیخ برہان الدین سمہودی اور مولانا یداللہ سوہی اور ملا مہۃ وغیرہ سے علوم و فنون کی تحصیل و تکمیل کی پھر حرمین شریفین کو تشریف لے گئے اور وہاں کے علماء مشائخ مثل شیخ ابی عبید اللہ زبیدی اور سید عبداللہ عدنی اور ...

مولانا کلاں  

              مولانا کلان اولاد خواجہ کوہی: محدث اجل،فقیہ فاضل،علوم کے بحر ذخار تھے،حدیث اور علوم درسیہ کو زبدۃ المحققین میرک شاہ تلمیذ سید جمال الدین محدث صاحب روضۃ الاحباب سے حاصل کیا اور بہت سے مشائخ کی صحبت کی اور حج کر کے ہندوستان میں تشریف لائے اور جہانگیر شاہ کے استاذ ہوئے۔ہندوستان کے ایک بڑے گروہ نے آپ سے حدیث کو پڑھا۔ملّا علی قاری نے بھی آپ سے مشکوۃ شریف پڑھی جیسا کہ انہوں نے مرقاۃ ش...

ابن نقیبِ مفسر

محمد بن سلیمان بن حسن بن حسین بلخی قدسی المعروف بہ ابن النقیب: ابو عبداللہ کنیت اور جمال الدین لقب تھا،اپنے زمانہ کے امام،عالم،زاہد،فقیہ،محدث، مفسر،جامع علوم مختلفہ تھے قدس میں نصف شعبان ۶۱۱؁ھ میں پیدا ہوئے،قاہرہ میں علم پڑھا اور مصر میں یوسف بن محیلی سے حدیث کو سُنا۔مدت تک جامع ازہر قاہرہ میں اقامت اختیار کی اور مدرسہ عاشوریہ کے مدرس مقرر ہوئے پھر قدس کو  واپس تشریف لے گے جہاں لوگ دور دور سے آپ کی زیارت کو آتے اور آپ کی دعا سے تبرک چاہتے تھ...

ابو السّعود

            محمد بن محمد بن مصطفیٰ [1]بن عماد اسکلیبی المعروف بہ ابی السعود: قصبۂ اسکلیب میں جو درملک میں واقع ہے،انیسویں ماہ صفر ۸۹۶؁ھ میں پیدا ہوئے۔آپ کے باپ نے جو بڑے عالم فاضل تھے بعد مبانی علوم کے آپ کو فقہ وادب کی تعلیم دی اور سکاکی مفتاح کو حفظ کرایا اور نیز فنون ادبیہ اور علومِ نقلیہ و عقلیہ موید زادہ تلمیذ جلال الدین دوانی ار ایک جماعت علمائے عصر سے حاصل کیے یہاں تک کہ شیخ کبیر اور عالم ن...