علمائے اسلام  

حماد بن دلیل

        حمادبن دلیل : اپنے زمانہ کے امام و فقیہ اور محدث صدوق تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان بارہ اصحاب میں سے تھے جن کی طرف امام نے اشارہ فرمایا تھا کہ یہ قضا کی صلاحیت رکھتے ہیں،کنیت ابو زید تھی اور طبقہ صغار تبع تابعین میں سے تھے، حدیث کو امام ابو حنیفہ وثوری اور حسن بن عمارہ سے روایت کیا اور آپ سے احمد بن ابی الجوزی واسحٰق اور اسد نے روایت کی ،مدت تک مدائن کے قاضی رہے۔جب کوئی شخص شیخ فضیل بن عیاض سے مسئلہ پوچھ...

خالد بن سلیمان

        خالد بن سلیمان بلخی: امام اعظم کے تلامذہ میں سے اہل بلخ کے امام اور منجملہ ان اصحاب کے تھے جن کو امام موصوف نے فتویٰ دینے کے لیے معدود کیا ہوا تھا۔کنیت آپ کی ابو معاذ تھی ۔ روایت امام ابو حنیفہ وغیرہ سے کرتے تھے، چور اسی سال کے ہوکر جمعہ کے روز ۲۶؍ماہ محرم ۱۹۹ھ؁ میں فوت ہوئے’’زین اسلام‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)...

حفص بن عبد الرحمٰن  

          حفص بن عبد الرحمن بلخی : امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں محدث صدوق وافقہ تھے،کنیت ابو عمر و تھی اور نیساپوری کے لقب سے معروف تھے۔ اسرائیل اور حجاج بن ارطاۃ اور ثوری سے روایت کی ، پہلے بغداد کے قاضی مقرر  ہوئے پھر قضا کو چھوڑ کرعبادت الٰہی میں مشغول ہو گئے کہتے ہیں کہ جب کبھی عبد اللہ بن مبارک نیسا پور میں آتے تو آپ کی ضرور زیارت کرتے ۔ وفات آپ کی ۱۹۹ھ؁ میں ہوئی ۔ نسائی نے اپنی صحیح میں آپ سے تخری...

حکم بن عبد اللہ

        حکم بن عبد اللہ سلمہ بن عبد الرحمٰن بلخی: امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سے علامۂ کبیر اور فہامۂ بصیر تھے، ابو مطیع کنیت تھی،امام سے ان کی فقہ اکبر کے آپ ہی راوی ہیں ،حدیث کو امام ابو حنیفہ و امام مالک و ابن عون و ہشام بن حسان وغیر سے سُنا اور روایت کیا اور آپ سے احمد بن منیع اور فلاد بن اسلم وغیرنے روایت کی اور بلخ کے لوگوں نے تفقہ کیا۔ عبد اللہ بن مبارک آپ کے علم اوع دیانت کے سبب آپ کی بڑی تعظیم وتکریم کر...

سفیان بن عینیہ

`        سفیان بن عینیہ بن ابی عمران میمون الہلا لی الکوفی : محدث ،ثقہ،حافظ،فقیہ،امام حجت اور آٹھویں طبقہ کے روس میں سے تھے۔ ابو محمد کنیت تھی،کوفہ میں ۱۵ ؍شعبان ۱۰۷ ھ؁ میں پیدا ہوئے اور آپ کا باپ آپ کو مکہ معظمہ میں لے گیا۔ابھی بیس سال کی عمر کو نہ پہنچے تھے کے پھر کوفہ میں آئے اور امام ابو حنیفہ  کے پاس تحصیل علم حدیث کے لئے بیٹھے اور ان سے روایت کی ،آپ کا قول ہے کہ پہلے امام ابو حنیفہ ہی نے مجھ کو محدث ب...

یحییٰ قطان  

          یحییٰ بن سعید القطان بن فروخ تمیمی بصری: ابو سعید کنیت تھی۔ حدیث کے امام حافظ،ثقہ،متقن،قدوہ تھے۔ امام مالک وابن عینیہ اور شعبہ سے حدیث کو سنا اور آپ سے امام احمد و ابن المدینی اور ابن معین نے روایت کی ، بیس سال تک ہر روز قرآن شریف کا ختم کرتے رہے اور چالیس سال تک آپ سے مسجد میں زوال فوت نہ ہوا۔ آپ کا دستور تھا کہ بعد نماز عصر کے آپ منارۂ مسجد میں تکیہ لگا کر بیٹھ جاتے اور آپ کے روبرو امام احمد واب...

شعیب

          شعیب بن اسحاق بن عبد الرحمٰن قرشی الد مشقی : امام ابو حنیفہ کے اصحاب میں سے محدث ثقہ فقیہ جید مہتم با لا جاء تھے ۔ ابن عروبہ سے آپ نےاخیر عمر میں حدیث کو سماعت کیا اور آپ سے لیث نے روایت کی۔آپ امام اوزاعی و امام شافعی اور ولیدبن مسلم کے طبقے میں سے تھے، شیخین اور ابو داؤد دو نسائی اور ابن ماجہ نے آپ سےحدیث کی تخریج کی اور ۱۹۸ھ؁ اور بقول بعض ۱۸۹ھ؁ میں آپ فوت ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)...

حضرت امام وکیع

حضرت امام وکیع  علیہ الرحمۃ            وکیع بن جراح بن ملیح عدی کوفی : فقہ وحدیث کے امام اور حافظ وثقہ ، زاہد عابد، اکابر تبع تابعین میں سے امام  شافعی و امام احمد کے شیخ تھے، ابو سفیان کنیت تھی ، اصل کے نیسا پوراور بقول بعض سندھ کے باشندہ تھے،فقہ کا علم امام ابو حنیفہ سے حاصل کیا اور حدیث کو امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف وزفر و ابن جریح و سفیان ثوری و سفیان بن عینیہ و اور زاعی و اعمش...

حفص بن غیاث

          حفص بن غیاث بن[1]طلق بن معٰویہ النخعی الکلوفی : اپنے زمانہ کے عالم ،محدث ،ثقہ ،زاہد ، پرہیز گار تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جن کے حق میں امام موصوف ’’انتم [2] مسالہ قلبی وجلاء حزنی‘‘ کا جملہ فرمایا کرتے تھے، کنیت ابو عمر تھی ۔فقہ امام ابو حنیفہ سے حاصل کی اور حدیث کو امام ابو یوسف اور سفیان ثوری اور اعمش اور ابن جریح بن سعید انصاری اور اسمٰعیل بن ابی ...

شفیق بلخی

شقیق بن ابراہیم بلخی: امام ابو یوسف کے اصحاب میں سے عالم ، زاہد ، عارف، متوکل تھے اور ان سے کتاب الصلوٰۃ پڑھی اور امام ابو حنیفہ و اسرائیل اور عباد بن کثیر سے بھی روایت کی ، کنیت ابو علی رکھتے تھے۔ مدت تک ابراہیم بن اوہم کی صحبت میں رہےاور ان سے طریقت کا علم حاصل کیا،آپ کا قول تھا کہ میں نے ایک ہزار سات سوا ستاد کی شاگردی کی اور چند اونٹ کتوبوں کے پڑھے لیکن خدا کی رضا مندی چار چیزوں میں پائی،ایکؔ امن روزی میں ، دومؔ کام میں اخلاص ،سومؔ شیطان سے ع...