ضیائی شخصیات  

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

بن یامین: سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ میمون بن یامین، جو مدینے میں یہود کا سردار تھا مسلمان ہوگیا انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ اپنے اور یہود مدینہ کے درمیان کسی کو حکم مقرر کریں۔ تو مجھے وہ بطورِ حکم تسلیم کرلیں گے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کو بلا بھیجا اور میمون کو گھر میں چھپا دیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تجویز پیش کی، تو یہود میمون بن یامین کو حکم ماننے پر تیار ہوگئے۔ جب اُنہیں سامنے لایا گیا اور انہ...

سیّدنا میمون رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ شام میں سکونت اختیار کرلی تھی۔ اشعث بن سوار نے محمد بن سیرین سے انہوں نے میمون سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے فتح شام سے پیشتر ہی وہاں ایک جاگیر کی درخواست کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک فرمان لکھ دیا۔ جس میں جاگیر کا حکم تھا۔ جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں شام فتح ہوا، تو انہوں نے وہ فرمان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا۔ خلیفہ نے اس کے تین حصّے کر کے ایک حصّہ مسافروں کے لیے ایک اس کی تعم...

سیدنا مینار رضی اللہ عنہ

ان کے بیٹے کا نام الحکم تھا اور ہ عنہ وہ ابو عامر راہب کے آزاد کردہ غلام تھے۔ بقول مصعب زبیری جناب مینا غزوۂ تبوک میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ ان کے بیٹے الحکم نے ابنِ عمر اور ابو ہریرہ سے روایت کی ہے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔...

سیّدنا مینا رضی اللہ عنہ

غیر منسوب ہیں۔ اسماعیل بن جعفر نے محمد بن عمرو سے انہوں نے ابو سلمہ سے روایت کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (ہجرت کی رات بھی ایسا ہی ہوا تھا) مقام حجر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا، اے حجر تو خدا کی زمین میں محبوب ترین اور معزز ترین مقام ہے اور اگر مجھے یہاں سے نہ نکالا گیا۔ تو مَیں کبھی نہ نکلوں گا اور آج صرف اس وقت کے لیے مجھے اجازت عطا ہوئی ہے۔ اس کے بعد تا ابد اس زمین سے درخت اکھیڑنا۔ گھوڑوں کو روکنا۔ گری پڑی چیزوں کو سوائے اصل مالک کے ...

سیّدنا نابغۃ رضی اللہ عنہ

الجعدی: ان کے نام کے بارے میں اختلاف ہے کسی نے قیس بن عبد اللہ کسی نے عبد اللہ بن قیس اور کسی نے حبان بن قیس بن عمر و بن عدس بن ربیعہ بن جعد بن کعب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعۃ عامری، جعدی لکھا ہے۔ ابو عمر نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے الکلبی نے قیس بن عبد اللہ بن عدس بن ربیعہ لکھا ہے نیزان کے سلسلۂ نسب میں بھی کلبی نے اختلاف کیا ہے جو کچھ ہم نے لکھا ہے، ان کے بارے میں مشہور روایات یہی ہیں۔ انہیں نالغہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ زمانۂ جاہلیت میں ش...

سیّدنا نابل ضی اللہ عنہ

الحبشی جو جناب ایمن کے والد تھے ابو احمد عسال کا قول ہے کہ جنابِ نابل کو حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ہمیں ابو موسیٰ نے کتابتًا اطلاع دی کہ انہیں جعفر بن عبد الواحد ثقفی نے انہیں طاہر بن عبد الرحیم نے انہیں عبد اللہ بن محمد نے انہیں ابو جعفر عبد اللہ بن محمد بن زکریا نے، انہیں بکار بن عبد اللہ بن محمد بن ابن سیرین نے انہیں ایمن بن نابل المکی نے اپنے والد سے روایت کی کہ ایک بدو نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں دو اون...

سیدنا عبداللہ ابن ابی مسبقہ باہلی رضی اللہ عنہ

ابن ابی مسبقہ باہلی۔ان کی حدیث شبل بن نعیم باہلی نے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں حجتہ الوداع میں رسول خدا صلی اللہ علی وسلم کے پاس گیا میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ اونٹ پر سوار ہیں آپ کی پنڈلیاں رکاب میں ایسی معلوم ہوتی تھیں کہ گویا چھوہارے کے درخت کا گابھا میں آپ کے پیروں سے لپٹ گیا(اتفاقاً) آپ کے ہاتھ سے میرے کوڑا لگ گیا میں نے کہا یارسول اللہ قصاص ملنا چاہیے پس آپ نے اپنا کوڑا مجھے دے دیا (کہ لوتم بھی مجھے مارلو) پس میں نے آپ کی پنڈلی او...

سیدنا عبداللہ ابن مزین رضی اللہ عنہ

ابن مزین۔زید بن مزین کے بھائی ہیں۔ابن عقبہ نے ان کا ذکران لوگوں میں کیا ہے جوخاندان بنی حارث بن خزرج سے بدرمیں شریک تھا اور ابن اسحاق نے زید کو ان لوگوں میں ذکرکیا ہے جو بدر میں شریک تھے اور ابوعمرنے عبداللہ کوان کے بھائی زیدکے تذکرہ میں ضمناً بیان کردیا ہے۔...

سیدنا عبداللہ مزنی رضی اللہ عنہ

مزنی۔ان کا نسب نہیں بیان کیا گیا بعض لوگوں نے کہا ہے کہ ان کے والد کا نام مغفل تھا۔ان کی حدیث ابومعمر نے عبدالوارث سے انھوں نے حسین معلم سے انھوں نے ابن بریدہ سے انھوں نے عبداللہ مزنی سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہیں ایسانہ ہو کہ بدوی لوگ تمھاری نماز کے نام غلط کردیں۔ان کا تذکرہ تینوں نےلکھا ہے۔یہ عبداللہ مغفل کے بیٹے ہیں اس میں کچھ شبہ نہیں اور یہ حدیث بھی انھیں کی ہے واللہ اعلم۔...