ضیائی شخصیات  

سیدنا عبداللہ ابن مغیث رضی اللہ عنہ

ابن مغیث یامعتب۔عسکری نے ان کا نسب ایساہی شک کے ساتھ بیان کیاہے یحییٰ بن ایوب نے ولید بن ابی ولید سے انھوں نے عبداللہ مغیث سے روایت کرکے بیان کیاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم(ایک دفعہ)ایک آدمی کے پاس سے گزرے کہ وہ گیہوں فروخت کررہاتھا پس آپ نے اپنادست مبارک اس کے اندر ڈال کردیکھاتواندرسے بھیگاہواتھا پس آپ نے فرمایا کہ جس نے ہمیں دھوکادیاوہ ہم سے نہیں(یعنی اس کا شمار ہماری امت میں نہیں) ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔...

سیدنا عبداللہ ابن مغفل رضی اللہ عنہ

ابن مغفل بن عبدغنم اوربعض لوگوں نے عبدنہم بیان کیاہے وہ بیٹے ہیں عفیف بن اسحم بن ربیعہ بن عداء بن عدی بن ثعلبہ بن ذویب بن کے ذویب کا نام بعض نے دوید بیان کیا ہے۔ذویب بیٹے ہیں سعد بن عباء بن عثمان بن عمروبن اذین طانجہ کے مزنی ہیں عثمان کی وہ اولاد جو کہ (ان کی بی بی)مزینہ (کےبطن) سے ہیں سب اپنی ماں مزینہ بن کلیب بن وبرہ کی طرف منسوب ہیں یہی عمروبن اوس چچاہیں تمیم بن مرین ادکے۔حضرت عبداللہ اصحاب شجرہ سے تھے۔ان کی کنیت ابوسعید تھی بعض لوگوں نے کہا ہ...

سیدنا عبداللہ ابن معیہ رضی اللہ عنہ

ابن معیہ۔سوائی ہیں اس لیے کہ سواءۃ بن عامر بن صعصعہ کے خاندان سے ہیں۔انھوں نے زمانۂ جاہلیت پایاتھا۔بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ طائف کے محاصرہ میں شریک تھے۔سعیدبن مسیب طائفی نے ان سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے دوشخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب سے طائف میں باب بنی سالم کے پاس آئے پس وہ دونوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں لائے گئے تاکہ آپ ان کو پہچانیں الی آخرالحدیث۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ابن ماکولا نے بیان کی ہے کہ عبداللہ بن معیہ ع...

سیدنا عبداللہ ابن معرض رضی اللہ عنہ

ابن معرض۔باہلی۔انھوں نے یمامہ کے جانب کسی گاؤں میں سکونت اختیارکرلی تھی یہ وفدبن کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئے تھے مینعی اور ابن ابن داؤد نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے۔عبداللہ بن حمزہ یعنی ابویمن باہلی نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا عبداللہ بن معرض باہلی نے روایت کرکے بیان کیا ہے کہ وہ وفد بن کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تھے پس رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے اونٹوں میں کچھ حصہ مقررکردیا تھا۔ان ک...

سیدنا عبداللہ ابن معتم رضی اللہ عنہ

ابن معتم۔یہ(جنگ) قادسیہ کے دن لشکر کے ایک جانب کے سردارتھے پھرعراق سے ان کوسعد بن ابی وقاص نے مقام تکریت بھیجا(اس وقت) ان کے ہمراہ عرفجہ بن ہرثمہ اورربعی بن افکل بھی تھے تکریت میں بہت سے لوگ روم وعرب کے تھےپس(اللہ نے)تکریت کوفتح دی اس کے بعد عبداللہ بن معتم نے ربعی بن افکل کونینوٰی اورموصل کی جانب (فتح کےلیے)بھیجاپس انھوں نے ان دونوں کو بھی فتح کرلیاتوعبداللہ بن معتم نے موصل کاحاکم ربعی بن افکل کوبنادیااورعرفجہ بن ہرثمہ کوخراج وصول کرنے کے لیے مق...

سیدنا عبداللہ ابن معتمر رضی اللہ عنہ

ابن معتمر۔یہ صحابی ہیں ان سے سلیمان بن شہاب عبسی نے حدیث روایت کی ہے چنانچہ سلیمان کہتے تھے کہ عبداللہ بن معتمرمیرے گھرپراترے تھے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے پس انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے مجھ کویہ حدیث سنائی کہ دجال کے (آنے میں کوئی)شبہ نہیں ہے وہ یقینی مشرق کی جانب سے نکلے گا اور لوگوں کواپنی عبادت کی طرف بلائے گاپس (بعض )لوگ تواس کے متبع ہوجائیں گے اور(بعض) لوگوں سے مقابلہ کرے گایہاں تک کہ ان پربھی غالب...

سیدنا عبداللہ ابن معاویہ غاضری رضی اللہ عنہ

ابن معاویہ غاضری۔ان کا شمار اہل شام میں ہے انھوں نے حمص میں سکونت اختیارکرلی تھی بعض لوگوں نے کہاہے کہ یہ اس غاضرہ کے خاندان سے ہیں جو قبیلہ ٔ قیس کی ایک شاخ ہے ان سے جبیر بن نضیر نے روایت کی ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاتھا کہ تین چیزیں (ایسی)ہیں کہ جس کسی نے ان تینوں کوکیااس نے ایمان کا مزہ پالیا(اول یہ کہ)اس نے فقط اللہ کی عبادت کی اس لیے کہ اللہ کے سوا کوئی دوسرامعبود نہیں اور(دوسری بات) یہ کہ اس نے بطبیب خاطر اپنے مال کی زکوٰۃ ...