ضیائی شخصیات  

(سیّدہ)سُرّی(رضی اللہ عنہا)

سُرّی دختر نبہان غنویہ،یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے،ابو عمر نے ان کی نسبت عنبریہ لکھی ہے، مگراول اذکر درست ہے۔ جناب سُرّی سے ربیعہ بن عبدالرحمٰن اور ساکنہ دختر جعد نے روایت کی،کہ ہمیں ابو احمد عبدالوہاب بن علی نے باسنادہ تا ابو داؤد،محمد بن بشار سے،انہوں نے ابو عاصم سے،انہوں نے ربیعہ بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے سری دختر نبہان غنویہ سے،جو زمانۂ جاہلیت میں ایک گھر کی مالک تھیں، بیان کیا کہ،رسولِ کریم نے حجتہ الوداع کے موقع پ...

(سیّدہ)سُرّی(رضی اللہ عنہا)

سُرّی دختر نبہان غنویہ،یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کا قول ہے،ابو عمر نے ان کی نسبت عنبریہ لکھی ہے، مگراول اذکر درست ہے۔ جناب سُرّی سے ربیعہ بن عبدالرحمٰن اور ساکنہ دختر جعد نے روایت کی،کہ ہمیں ابو احمد عبدالوہاب بن علی نے باسنادہ تا ابو داؤد،محمد بن بشار سے،انہوں نے ابو عاصم سے،انہوں نے ربیعہ بن عبدالرحمٰن سے،انہوں نے سری دختر نبہان غنویہ سے،جو زمانۂ جاہلیت میں ایک گھر کی مالک تھیں، بیان کیا کہ،رسولِ کریم نے حجتہ الوداع کے موقع پ...

(سیّدہ )کعیبہ( رضی اللہ عنہا)

کعیبہ دخترسعید اسلمیہ،حضوراکرم کے ساتھ غزوۂ خیبر میں شریک تھیں،مالِ غنیمت سے انہیں حضورِ اکرم نے ایک مرد کے حِصے کے برابر عطاکیا،یہ واقدی کی روایت ہے،ابو عمر نے ذکرکیاہے۔ ...

(سیّدہ )ہزیلہ( رضی اللہ عنہا)

ہزیلہ دخترعمرو بن عتبہ بن خدیج بن عامر بن حشم بن حارث بن خزرج،یہ خاتون سعد بن ربیع کی والدہ ہیں،بقول ابنِ حبیب اور ابن ماکولا انہوں نے آپ سے بیعت کی۔ ...

(سیّدہ )حزمہ( رضی اللہ عنہا)

حزمہ دختر قیس فہریہ،جو فاطمہ دختر قیس کی بہن تھیں،ان سے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل نے نکاح کیا،اور ان سے اولاد ہوئی،ان کی حدیث زہری نے عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت کی،تینوں نےذکر کیا ہے۔ ...

(سیّدہ )بہیہ( رضی اللہ عنہا)

بہیہ،انہیں رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی،اس خاتون نے اپنے والد سے روایت کی،کہمس بن حسن نے سیار بن منظورسے،انہوں نے اپنی والدہ سے انہوں نے ایک خاتون بہیہ سے روایت کی کہ ان کے والد نے حضورِ اکرم سے درخواست کی کہ انہیں اجازت دی جائے ،کہ وہ آپ کے کُرتے میں داخل ہو جائیں،آپ نے اجازت دے دی،اور انہوں نے پچھلی طرف سے آپ کا کُرتہ اٹھا کر اپنے سینے کو حضور کی پیٹھ مبارک سے رگڑا،اور دریافت کیا،یا رسول اللہ! کونسی چیز...

(سیّدہ )بجیدہ( رضی اللہ عنہا)

بجیدہ،ان کا ذکر ابن خیثمہ کی حدیث میں آیاہے،جو انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یزید بن ہارون سے،انہوں نے ابن ابی ذئب سے، انہوں نے المقری سے، انہوں نے عبدالرحمٰن بن بجیدہ سے،انہوں نے اپنی والدہ سے روایت کی،کہ حضور ِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا،تم سائل کے ہاتھ پر کچھ نہ کچھ ضرور رکھو،خواہ وہ روٹی کا جلَا ہوا ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو،ابن ابی خثیمہ نے ان کا نام بجیدہ لکھا ہے،حالانکہ وہ ام بجید ہیں،ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ...