/ Friday, 19 April,2024

حضرت مولانا عبد الحیٔ فرنگی محلی

حضرت مولانا عبد الحیٔ فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابو الحسنات کُنّیت، بمقام باندہ ذوقعدہ ۱۲۶۴ھ میں ولادت ہوئی، گیارہ برس کی عمر میں حافظ قرآن پاک اور سترہ۱۷برس میں علوم متعارفہ کی ولاد بزرگوار مولانا عبد الحلیم قدس سرہٗ سےتحصیل کر کے فارغہوئے دو بار حرمین معظمین کی حاضری وزیارت سے شاد کام ہوئے، پہلی مرتبہ ۱۲۷۹؁ھ میں اور دوسری بار ۱۲۹۶؁ھ میں، آپ کو شیخ الاسلام سیداحمد وحلان مکی قدس سرہٗ سے سند حدیث حاصل تھی، ایک عالم آپ کے فیجان علم سے مستفید ہوا، درجنوں وفنون کی کتابیں تصنیف کیں، نواب صدیق حسن بھوپالی کی غیر مقلدیت کی تردیدی میں رسالے تصنیف کیے، ۳۸برس کی مختصر عمر میں کاہائے نمایاں انجام دیئے۔ حضرت مولانا شاہ محمد حسین الہ آبادی، حضرت مولانا سید عین القضاۃ لکھنوی وغیرہ جیسے بڑے بڑے نامور علماء آپ کے شاگردوں میں سے تھے۔۔۔ ۱۹؍ربیع الاول ۱۳۰۴ھ بروز شنبہ آپ کا وصال ہوا، قبر باغ مولانا انو۔۔۔

مزید

حضرت مولانا ہادی علی خان سیتاپوری

حضرت مولانا ہادی علی خان سیتاپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سیتاپور کے مشہور حکیم عبد الواجد ناظم خیر آباد کے صاحبزادہ، ہادی علی خاں نام نامی، زبردست عالم و فاضل اور واعظ وشیخ طریقت تھے، درسیات کی تحصیل حضرت مولانا سعد اللہ مفتی عدالت رامپور آشفۃ تخلص سے کی، تیرھویں صدی ہجری کے نصف آخر مشہور چشتی بزرگ حضرت مولانا حافظ سید محمد علی خیر آبادی قدس سرہٗ کے ممتاز خلیفہ ومرید تھے۔ ۱۸؍ربیع الاول ۱۳۴۸؁ھ بروز شنبہ محلہ معالی خاں لکھنؤ میں آچار شریف میں وصال ہوا، وہیں دفن ہوئے، ‘‘وہ مجلس شہادت’’ ‘‘سیزدہ مجلس’’ میلاد مبارک اور دیگر تصانیف مطبوعہ ہیں۔ (برکات مارہرہ، باغی ہندوستان)۔۔۔

مزید

حضرت شمس الدین صحرائی سمرقندی

حضرت شمس الدین صحرائی سمرقندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت پیر مکی

حضرت پیر مکی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: سید عزیز الدین مکی﷫۔لقب: پیر مکی۔اسی لقب سے آپ مشہور عام وخاص ہیں۔سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے: سید عزیز الدین مکی بن سید عبد اللہ۔علیہما الرحمہ۔آپ کا خاندانی تعلق ساداتِ کرام کے عظیم خانوادے سےہے۔خاندانی نجابت،علمی شرافت،کے ساتھ ساتھ تقویٰ وفضل میں اپنی مثال آپ تھے۔آپ کا آبائی تعلق بغداد معلیٰ سےہے۔بغداد کےنواح میں ایک قصبے میں پیدا ہوئے۔آپ کے والد ِ گرامی انتہائی نیک سیرت وپاکدامن اور صاحبِ علم وعمل شخصیت تھے۔(تذکرہ اولیائے لاہور:82) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت کے بارے میں کتب خاموش ہیں ۔قیاس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی پیدائش چھٹی صدی ہجری کے وسط یا اس سےتھوڑا پہلے ہوئی ہوگی۔ تحصیلِ علم: آپ﷫ کی پیدائش بغداد میں ہوئی۔اس وقت بغداد علم وفن کاایک عظیم  مرکز تھا۔ابتدائی تعلیم بغداد میں شروع کی اور وہیں پر بڑے بڑے علماء علماء ومشائخ کے۔۔۔

مزید

حضرت مولانا غلام رسول عباسی

حضرت مولانا غلام رسول عباسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا صوفی غلام رسول عباسی نقشبندی بن مولانا حکیم جان محمد عباسی کی ولادت گوٹھ سنہری (تحصیل و ضلع لاڑکانہ) میں ۶ ربیع الاول ۱۳۱۲ھ میں ہوئی۔ آپ کے والد محترم مولانا حکیم جان محمد عباسی نے حضڑت مولانا خلیفہ غلام محمد مہیسر (کمال دیرو) اور ان کے استاد و مرشد، سند الفقہا، امام اہلسنّت، عاشق خیر الوریٰ حضرت خواجہ غلام صدیق شہداد کوٹی علیہ الرحمۃ کے پاس تعلیم حاصل کی تھی ۔ مولانا جان محمد نے گوٹھ حیات لیہ (متصل لاڑکانہ) میں شادی کی اسی لیے وہیں سکونت اختیار کی۔ تعلیم و تربیت: مولاناغلام رسول نے ابتدائی تعلیم گوٹھ حیات ہلیہ میں اپنے والد محترم کے پاس حاصل کی۔ فارسی کی تکمیل کے بعد عربی کی تعلیم نورنگ واہ (تحصیل قمبر) کے مدرسہ میں مولانا میر محدم نورنگی جاگیرانی سے حاصل کر کے وہیں سے ۱۳۳۵ھ/۱۹۱۶ء میں فارغ التحصیل ہوئے۔ دوران تعلیم چار ماہ بھ۔۔۔

مزید

حضرت میاں شیر محمد شرقپوری

حضرت میاں شیر محمد  شرقپوری  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: میاں شیر محمد۔لقب: شیر ِربانی۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: شیر ربانی حضرت میاں شیر محمد شرقپوری بن میاں عزیز الدین شرقپوری  بن محمد حسین بن مولانا غلام رسول بن حافظ محمد عمر بن حضرت صالح محمدعلیم الرحمہ۔حضرت شیر ربانی ﷫ کےوالد گرامی جناب میاں عزیز الدین شکل وصورت میں باپ بیٹا مشابہ تھے۔سلسلہ قادریہ میں بیعت تھے۔اکثر سلسلہ قادریہ کےاوراد وظائف میں مصروف رہتے۔رہتک (انڈیا) میں ملازمت کرتےتھے۔اسی جگہ سفر آخرت اختیار کیا۔آپ کےجدِامجد حضرت مولانا غلام رسول﷫اپنےوقت کےعالم وعارف اور صاحبِ کرامات بزرگ تھے،ان کےوالد بزرگوار جناب حافظ محمد عمر﷫ایک ماہر کاتب اور حاذق  حکیم،اور بہت ہی سعادت مند اور صالح تھے۔حضرت شیر ربانی کے جداعلیٰ  حضرت میاں صالح محمد﷫قرآن مجید کی کتابت کیا کرتےتھے۔صاحبِ کرامت بزرگ تھے۔حضرت شیر ربانی ۔۔۔

مزید

مہر علی شاہ گیلانی گولڑوی، پیر سید

غوثُ الاسلام والمسلمین حضرت پیر سید مہر علی شاہ گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:سید پیرمہرعلی شاہ گولڑوی۔القاب:شیخُ الاسلام،مجددِزماں،غوثُ الاسلام والمسلمین،محافظِ ختمِ نبوت،فاتحِ قادیانیت،مامورعن الرسولﷺ۔والد کا اسمِ گرامی:سید نذر دین شاہ علیہ الرحمہ۔ آپ کا سلسلۂِ نسب پچیس واسطوں سے حضرت سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور چھتیس واسطوں سے حضرت    سید نا امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ بروزپیر یکم رمضان المبارک /1275ھ،مطابق 4/اپریل 1859ءکو "گولڑہ شریف"ضلع راولپنڈی  میں  پیداہوئے۔ تحصیلِ علم:قرآن مجید پڑھنے کے بعد مولانا غلام محی الدین ہزاوری سے کافیہ تک کتابیں پڑھیں۔پھر "بھوئی "ضلع راولپنڈی میں مولانا محمد شفیع قریشی کے مدرسہ میں داخل ہوئے اور نحو واصول کی متوسط کتب کےعلاوہ منطق میں قطبی پڑھی،بعد ازاں اکثر و بیشتر کتب" انگ۔۔۔

مزید

صلاح الدین یوسف ایوبی

حضرت سلطانِ عادل مجاہد کبیر ابوالمظفر صلاح الدین یوسف ایوبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمود راجن

حضرت خواجہ محمود راجن رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ (م: ۹۰۰ھ) تحریر: ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی         خواجہ محمود راجن رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے والد گرامی خواجہ علم الدین رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے بعد مسند نشین ہوئے، چشتیہ نسبت کے علاوہ شیخ خازن رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے خرقۂ سہروردیہ بھی پایا تھا بلکہ سیّد محمد گیسودراز رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ، حضرت شیخ ابوالفتح رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اور حضرت شیخ عزیزاللہ (خلیفہ مجاز حضرت محبوب الہٰی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ) سے بھی خلافت عطا ہوئی تھی۔ (تذکرہ خواجگانِ تونسوی: ۵۳)         ذہنی میلان یہ تھا کہ یک گیرد محکم گیر پر عمل پیرا رہا با جائے، اہل علم سے تھے اور علم کے قدر دان تھے، روایت ہے کہ ’’جو شخص بھی آپ سے کسب فیض کے لیے آتا آپ پہلے اسے دینی علوم کی طرف لگاتے اور اگر اس شخص میں۔۔۔

مزید

سلطان محمود غزنوی

یمین الدولہ سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی محمود بن سبکتگین رحمۃ اللہ علیہما ۔کنیت: ابوالقاسم تھی۔آپ محمود غزنوی کے نام سے مشہور ہوئے۔ تاریخِ ولادت:سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کی 361 ھ /بمطابق نومبر 971ء  میں ولادت ہوئی۔ بیعت: سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ نے ابو الحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ کے دستِ حق پرست پر بیعت کی۔ سیرت وخصائص: یمین الدولہ، امین الملت، فاتحِ ہند  سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بہت رحیم وکریم اور عادل حاکم تھے۔ 997ء سے اپنے انتقال تک سلطنت غزنویہ کا حکمران تھے۔سلطان محمود غزنوی بچپن سے ہی بڑے نڈر اور بہادر تھے۔ وہ اپنے والد ماجد  کے ساتھ کئی لڑائیوں میں حصہ لے چکے تھے۔ بادشاہ ہونے کے بعد انہوں  نے سلطنت کو بڑی وسعت دی۔ وہ کامیاب سپہ سالار اور فاتح بھی تھا۔ شمال میں انہوں  نے "خوارزم" اور ۔۔۔

مزید