متفرق  

سیّدنا عبدالرحمٰن ابن حزن بن ابی وہب رضی اللہ عنہ

   بن عائذ بن عمران بن مخزوم قریشی مخزومی سعید بن مسیب کے چچاہیں غزوہ یمامہ میں شہید ہوئے مسیب بن حزن کے کئی بھائی تھے جن میں سے یہ عبدالرحمٰن اورسائب اور ابو سعید ہیں سب نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کازمانہ پایا مگرسوائے مسیب کے (ان میں سے) کسی نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نہیں کی۔ابوعمر نے ان کا تذکرہ لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

سیّدنا عبدالرحمٰن بن جبر بن عمرو رضی اللہ عنہ

   بن زید بن جشم بن حارثہ بن خزرج بن عمروبن مالک بن اوس اور ان کے نسب میں اس کے علاوہ اور بھی اقوال ہیں۔کنیت ان کی ابوعیسیٰ تھی اوران کے نام سے زیادہ مشہورتھی۔ ان کا اصل نام عبدالعزی تھا۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمٰن نام رکھا غزوۂ بدر میں شریک تھے اوراس وقت ان کی عمر اڑتالیس برس کی تھی۔کعب بن اشرف یہودی جو رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کواذیت پہنچاتاتھا اس کے قاتلو میں سے یہ بھی تھے۔ ان سے عبایہ بن رفاعہ بن رافع ...

حضرت حسن مثنیٰ ابنِ امام حسن

مجروحِ جنگ کر بلا و شاملِ اسیرانِ اہل بیت رضی اللہ عنہ۔ ان کی اولاد سے ساداتِ بنو قتادہ، آلِ طاؤس، سیلقیون، بنو الملحوس، بنو الکشیش، بنواشز بنو الارزق، خندریس، بنو حمدان، آلِ ابی الضّحاک، آلِ حسن، آلِ ندیم، سویقیون آل ابی الحمد، احمدیّون، بنی عمق، آل المطر، آلِ حمزہ، کرامیون، آلِ عرفہ، آلِ جمّاز، آلِ سلمہ، بنی االسّراج، فاتکیون، بنو الحجازی، آلِ مضام، آلِ ابو الطیّب، بنود ہاس، بنو علی، بنو حسان، بنو قاسِم، بنو یحییٰ، بنو شماخ، بنو مکثر، موسویون، ...

حضرت زید ابنِ امام حسن

کثیر الاحسان راوی احادیثِ نبوی رضی اللہ عنہ اِن کی اولاد سے ساداتِ قبیلہ خطیبان، بنو ظاہرِ بطحانیان، دراز گیسو، شجریان، بنوشکر، بنود وہم وغیرہم بلادِ آمِل، ارمنہ، نصیبین، حبش، طبرستان، رَے، اصفہان وغیرہ میں آباد ہیں۔ [۱] [۱۔ روضۃ الشہداء ۱۲] (شریف التواریخ)...

سیّدنا عبدالرحمٰن بن اشیم انماری رضی اللہ عنہ

   ہیں۔اوربعض نے بیان کیاہے کہ انصاری ہیں ابوعمرنے کہا ہے کہ میں ان کوانصار کا حلیف سمجھتاہوں۔سلمہ بن دروان نےکہاہے کہ میں نے انس بن مالک اورسلمہ بن اکوع اور عبدالرحمٰن بن اشیم کوجوبنی انمار سے تھے دیکھا ہے یہ سب لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے اپنے سفیدبالوں میں خضاب نہ لگاتے تھے۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...

حضرت عمرو اطرف ابنِ علی المرتضٰی رضی اللہ عنہا

انہوں نے ستتر (۷۷) سال کی عمر میں وفات پائی، بعض کا بیان ہے کہ مصعب بن زبیر رضی اللہ عنہ کی طرف سے مختار ثقفی کے ساتھ جنگ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ ان کا ایک لڑکا محمد نام تھا، اسی سے نسل چلی ہے، ان کی اولاد بلخ، خراسان بغداد، ملتان وغیرہ میں پانی جاتی ہے۔ ان کی اولاد میں سے قاسم الملقّب بہ ملک طالقان مشہور شخص گذرا ہے بن محمد بن عبد اللہ بن محمد بن عمر و اطرف رضی اللہ عنہ۔ [۱] [۱۔ نسبنامہ رسول مقبول ۲؍ ۱۲] (شریف التواریخ)...

سیّد غلام محی الدین رحمتہ اللہ علیہ

  آپ سیّد جلال الدین بن سیّد برہان شاہ چک ساوہ والہ رحمتہ اللہ علیہ کے اکلوتے بیتے اور مُرید وخلیفہ تھے۔صاحب علم و عبادت تھے۔زیادہ ترموضع بَنبانوالہ ضلع سیالکوٹ میں سکونت رکھتے۔وہاں آپ کے معتقدین کا فی تھے۔ قصیدہ رُوحی آپ قصیدہ رُوحی کاوِرد رکھتے۔کسی کاتب نے آپ کو قصیدہ لکھ کردیا۔اس پر دستخط اِ س طرح شعروں میں کیا ہے؂ قصیدہ کیتالکھ تمام عاجزایس فقیر غلام! ناں کائی مسجد ناں کائی جا وچہ وچالے ہے دریا ناں کو سجن ناں کوئی بیل...

سیّد فضل شاہ

  آپ سیّد برہان شاہ بن سیّد کرم شاہ چک ساوہ والہ کے چھوٹے بیٹے اور مرید و خلیفہ تھے۔اپنے خاندان کی جدی نیابت اپنے بھائی سیّد جلا ل الدین کے بعدآپ کو ملی۔ اخلاق وعادات آپ خوش خلق۔فیض رسان۔لوگوں کونفع پہنچانے والے تھے۔سچائی راست گوئی آپ کا شیوہ تھا۔آپ کی عادت تھی ۔کہ ہر سال ماہ ہاڑ میں غلّہ خریدلیتے اور جب موسمِ سرمامیں غریب لوگ غلّہ کے لیے تنگ ہوجاتے۔توآپ ان کو اُدھاردانے دے دیتے۔اکثر لوگ بیاہ شادیوں کے موقعہ پر آپ کے پاس حاضر ہوتے۔تو...