سیّدنا عبداللہ ابن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ
بن ابی کعب۔انصاری سلمی۔ابواحمدعسکری نے ان کا تذکرہ ان لوگوں میں لکھا ہے جونبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...
بن ابی کعب۔انصاری سلمی۔ابواحمدعسکری نے ان کا تذکرہ ان لوگوں میں لکھا ہے جونبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تھے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)...
بن عوف بن مبذول بن عمرو بن غنم بن مازن بن نجار۔انصاری خزرجی نجاری ثم المازنی۔غزوۂ بدرمیں شریک تھے اور بدر کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مال غنیمت کی حفاظت کےلیے مامورتھےتمام مشاہد میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک رہے۔اور بدر کے علاوہ دوسرے غزوات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خمس پر متعین رہے۔کنیت ان کی ابوالحارث ہے اور بعض لوگ کہتے ہیں ابویحییٰ۔یہ ابوعمرکاقول ہے اورابونعیم اور ابوموسیٰ نے کہا ہے کہ بدر میں شریک تھے یہ...
بن عاصم۔کنیت ان کی ابوالحارث ہے۔بنی مازن بن نجارسے ہیں۔انصاری ہیں خزرجی ہیں ۔غزوۂ بدر میں شریک تھے ۔بدر کے دن رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مال غنیمت کی حفاظت کے لیے مقررکیاتھا۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نےلکھاہےاورابونعیم نے کہا ہے کہ بعض لوگ ان کو عبداللہ بن کعب بن عاصم کہتے ہیں ابن مندہ نے لکھا ہے کہ ان کی وفات ۳۳ھ میں ہوئی حضرت عثمان نے ان کے جنازہ کی نماز پڑھائی۔ابن مندہ نے ان کا نسب اس طرح بیان کیا ہے عبداللہ بن ...
حضرت مولانا قاضی نور محمد (پیلاں، میاںوالی) ...
حضرت عارف باللہ حافظ محمد شفیع (شہید) ...
حضرت صاحبزادہ فضل احمد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ...
حضرت علامہ مولانا احمد یار (اوکاڑہ) ...
فاضلِ اجل علامہ مولانا محمد حسین شوق (پپلاں میاں والی) علیہ الرحمۃ فاضلِ اجل علامہ مولانا محمد حُسین شوق، پپلاں استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا حسین شوق بن علامہ غلام محمود (متوفی ۲۳؍ رمضان المبارک ۱۳۷۶ھ/ یکم اگست ۱۹۴۸ء ابن نورنگ بن محمد باقر ۱۳۳۰ھ/ ۱۹۱۲ء میں پپلاں (ضلع میانوالی) سے پانچ میل مغرب کی جانب واقع بستی وانڈہ خان محمد علی کے مقام پر پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حضرت علامہ مولانا غلام محمود معقولات و منقولات کے امام، ادب عربی کے بل...
حضرت مولانا محمد شفیع (خانیوال) ...
حضرت مولانا مفتی شرف الدین رام پوری قدس سرہٗ پنجاب کے رہنے والے تھے،رام پور آکر تحصیل علم کیا،تمام علماء رامپور کا سلسۂ تلمذ ان پر ختم ہوتا ہے،نواب احمد علی خاں نے عہدۂ قضاءپر مقرر کیا،نواب صاحب دیوانے بن گئے،اہل کاروںنے نواب صاحب کے لیے جو تجویز کی،مفتی صاحب بھی اُس میں شریک تھے،سب کے خیالات سُن کر نواب صاحب نے اصل صورت اختیار کرلی،سب گرفتار ہوئے،مفتی صاحب کو ولایتی شاگرد قید سےنکال لے گئے، نواب کی رحلت کے بعد ۱۲۵۶ھ میں کلکتہ سےرام پور آئے،مولوی...