پسندیدہ شخصیات  

سیّدنا ہوذہ رضی اللہ عنہ

بن عمرو بن یزید بن عمرو بن رباع بن عوف بن عمیرہ بن ہون بن اعجب بن قدامہ بن جرم بن ریان: بروایت کلبی و طبری، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ابن ماکولا نے ترجمۂ ریاح میں ان کا نسب ہوذہ بن عمرو بن یزید بن عمرو بن ریاح لکھا ہے نیز یہ تحریر کیا ہے کہ یہ بنو جرم بن ریان سے تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تھے یہ ابن حبیب کا قول ہے۔...

سیّدنا ہوذہ رضی اللہ عنہ

بن قیس بن عبادہ بن وہیم بن عطیہ بن زید بن قیس بن عامر بن مالک بن اوس انصاری: ان کے نسب میں اختلاف ہے عبد الوہاب بن ہبّہ اللہ نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد بن حنبل سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے علی بن ثابت سے انہوں نے عبد الرحمان بن نعمان بن ہوذہ انصاری سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے دادا سے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سوتے وقت خوشبو دار سُرمہ استعمال کرنے کا حکم دیا۔ یہ روایت صالح بن ازین نے علی بن ثابت سے انہوں نے عبد الرحما...

سیّدنا ہوذہ رضی اللہ عنہ

ان کا نسب مذکور نہیں، انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی مجالد نے شعبی سے روایت کی کہ معاویہ کے پاس ایک آدمی جس کا نام ہوذہ تھا آیا، معاویہ نے دریافت کیا اے ہوذہ کیا تم غزوۂ بدر میں شامل تھے اس نے جواب دیا۔ نہ نقصان نہ فائدہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیا ہے ابو نعیم کہتے ہیں کہ بقول بعض متاخرین انہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب نہ ہوسکی کیا یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مشرف بہ اسلام ہوئے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن الحارث: حماد بن زید نے ایوب سے اُس نے ابوقلابہ سے اس نے مالک بن الحارث سے روایت کی کہ ہم چھ آدمی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور وہاں ۲۰ دین قیام کیا، آپ بڑے رحم دل تھے، فرمایا جب تم اپنے اپنے علاقوں کو واپس جاؤ تو اپنے لوگوں کو پڑھاؤ اور انھیں ادائے نماز کا مقررہ اوقات پر حکم دو، اس صحابی کے والد کا نام الحویرث ہے چنانچہ ہم اسے بعد میں بیان کریں گے، لیکن ابوموسیٰ نے اس کی تخریج اسی مقام پر ...

سیّدنا معبد رضی اللہ عنہ

بن عباد بن قشیر (تینوں نے ان کا نسب اسی طرح بیان کیا ہے ابن کلبی نے معبد بن عبادہ بن فلاں (ابن کلبی کو اس کا نام معلوم نہیں ہوسکا) ابن فدم بن سالم بن مالک بن سالم الحبلی بن غنم بن عوف بن خزرج: ابو حمیضہ کُنیت تھی۔ ابو جعفر بن سمین نے باسنادہ یونس سے انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے غزوۂ بدر انصار کے بنو جزء بن عدی بن مالک اور ابو حمیضہ معبد بن عباد بن قشیر سے روایت کی ہے۔ ابو عمر اس لفظ کو خَمِیْصَہ اور ابن اسحاق حُمَیضہ پڑھتے ہیں۔ امیر نے ا...

حضرت مولانا شاہ خیر الدین دھلوی قدس سرہٗ

حضرت مولانا شاہ خیر الدین مولانا محمد ہادی کے فرزند اجمند تھے، ۱۸۳۱؁ھ میں دہلی میں ولادت ہوئی،والدین کا بچپن میں انتقال ہوگیا،اس لیے نانا کی پرورش میں بڑے ہوکر والد کے استاذ مولانا مفتی صدر الدین،مولانا فضل امام خیر آبادی سے علوم کی تکمیل کی،حدیث حضرت شاہ یعقوب سے پڑھی، ۱۸۴۹؁ھ میں درسیات سے فراغت پائی،بعد نماز جمعہ دستر بندی کا جلسہ ہوا،مولانا مفتی صدر الدین نے پگڑی باندھی اور شاہ عبد الغنی دھلوی نے مسند درس پر بٹھایا،اور آپ نے طلبہ ...

سیّدنا مسعود رضی اللہ عنہ

بن اسود بن حارثہ بن نضلہ بن عوف بن عبید بن عویج بن عدی بن کعب القرشی العدوی: یہ اوران کے بھائی مطیع ان ستّر آدمیوں میں شامل تھے۔ جنہوں نے بنوعدی میں سے ہجرت کی تھی۔ ان کی ماں عجماء عامر بن فضل بن عفیف بن کلیب بن حبشیہ بن سلول کی بیٹی تھی۔ دونوں بھائیوں کو ابن العجماء کہتے تھے۔ بیعۃ رضوان میں موجود تھے اور جنگ مؤتہ میں شریک ہُوئے تھے۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔ ابن مندہ نے ان کے نسب کے بارے میں دوس...

شیخ عبدالخالق لاہوری قدس سرہ

  آپ شیخ جان اللہ لاہوری کے خلیفہ تھے فقر و تجرید میں بلند مقامات کے مالک تھے وجد و سماع میں بڑا اضطراب پایا تھا جس پر نگاہ ڈالتے بے خود کر دیتے آپ کا لنگر محتاجوں اور مساکین پر ہر وقت کھلا رہتا تھا آپ کی خدمت میں بے پناہ لوگ آتے اور راہ ہدایت پاتے تھے آپ ۱۲؍ رجب المرجب ۱۰۵۹ھ میں فوت ہوئے تھے آپ کی خانقاہ میدان زین خان میں ہے۔ چو عبد خالق ز دار فنا مکان کرد در دار خلد بریں وصالش بگو فیض حقانی ست وگر عبد خالق امام یقین ۱۰۵۹ھ ...