پسندیدہ شخصیات  

ابوالبداح بن عاص رضی اللہ عنہ

ابوالبداح بن عاصم بن عدی بن جد بن عجلان البلوی(جو بنوعمروبن عوف انصار کے حلیف تھے)ہم انکانسب ان کے باپ کے ترجمے میں لکھ آئے ہیں،ان کی صحبت کے بارے میں اختلاف ہے،ایک روایت میں ہے کہ ان کے والد کو صحبت نصیب ہوئی،لیکن یہ خود تابعی ہیں،اور اپنے والد سے روایت کرتے تھے۔ ایک روایت میں ہے کہ انہیں صحبت نصیب ہوئی،اور یہ سبیعہ اسلمیہ کے شوہر تھے،جسے ان کی وفات پر ابوالسنابل بن بعکک نے نکاح کا پیغام بھیجا تھا،ابن جریح وغیرہ نے بھی ان کا ذکر کیا ہے،اور بق...

ابوالبراء رضی اللہ عنہ

ابوالبراء،تمیم الداری کے غلام تھے،سعید بن زَیّاد بن قائد نے اپنے والد سے انہوں نے داداسے، انہوں نے ابوہند سے روایت کی،کہ تمیم اپنے ساتھ شام سے چند قندیلیں اور تیل لے کر مدینے آئے، جس رات کو وہ مدینے پہنچے جمعے کی رات تھی،انہوں نے اپنے غلام ابوالبراءکوحکم دیا ،کہ قندیلوں میں تیل ڈال کر مسجد میں لٹکا دے،اس نے حکم کی تعمیل کی،چنانچہ جب سورج غروب ہو،تو لیمپ روشن کردئیے گئے،حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے چمک دمک دیکھ کر دریاف...

ابوبردہ انصاری ظفری رضی اللہ عنہ

ابوبردہ انصاری ظفری،اور ظفر کا نام کعب بن مالک بن اوس تھا،انہوں نے حضوراکرم سے روایت کی،بقول ابونعیم وہ کوفی ہیں،اور ابنِ مندہ انہیں مدنی بتاتے ہیں، عبدالملک نے ارو بروایتے عبداللہ بن مغیث بن ابی بردہ نے اپنے والد سے،اس نے داداسے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے سُنا،آپ نے فرمایا کہ کاہنوں کی دو جماعتوں میں ایک ایسا آدمی پیداہوگا جو قرآ ن کی ایسی تفسیر بیان کرے گا،جواس کے بعد اورکوئی ایسی تفسیر نہیں پیش کر سکے گا،تینوں ن...

ابوبردہ رضی اللہ عنہ

ابوبردہ انصاری،جابر بن عبداللہ ان کے راوی ہیں،کہ ابواحمد بن سکینہ نے بتایا،کہ انہیں ابوغالب الماءروی نے عطیتہً باسنادہ ابوداؤد سجستانی سے،انہوں نے قتیبہ بن سعید سے،انہوں نے لیث سے، انہوں نے یزید بن ابی حبیب سے،انہوں نے بکیر بن عبداللہ بن اشجع سے،انہوں نے سلیمان بن یسار سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن جابر سے،انہوں نے ابوبردہ سےروایت کی،کہ حضورِاکرم نے فرمایا،کہ کسی شخص کو بھی بغیر حدود اللہ کے دس کوڑوں سے زیادہ مت مارو۔ نیزبکیر بن عبداللہ نے سلیمان س...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عبدۃ الہمدانی: ان کا ذکر اس مکتوب میں ہے، جو زرعہ بن یوسف بن ذی یزن نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت تحریر کیا تھا۔ جب اس نے معاذ بن عبداللہ بن زید، مالک بن عبادہ اور عقبہ بن عمرو کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجا تھا اور اُن لوگوں کو آپ سے متعارف کرایا تھا۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عتاہیہ بن حزب بن سعد الکندی: یہ صحابی مصری تھے۔ بکر بن ابراہیم نے ابن لہیعہ سے، اس نے یزید بن ابی حبیب سے، اس نے مخیس بن ظبیان سے۔ اُس نے عبدالرحمان بن حسان سے اس نے بنو جذام کے ایک آدمی سے اس نے مالک بن عتابیہ سے سنا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے جو شخص عشاء کو پائے اسے قتل کردے (عشاء ایک شاعر کا نام ہے جو بدگو شاعروں کی طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ہجو کرتا تھا) یحییٰ القطان نے ابن لہیعہ سے اسی سند اورمتن سے ی...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عقبہ یا عقبہ بن مالک : (کہتے ہیں، آخر الذکر صحیح ہے) انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔ ان سے بشر بن عاصم نے روایت کی ہے۔ ابو عمر اور ابوموسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔...

سیّدنا مالک رضی اللہ عنہ

بن عمرو الاسدی: ان کا تعلق بنو غنم بن دودان بن اسد بن خزیمہ سے تھا۔ ابن اسحاق کا قول ہے کہ مہاجرین ہجرت کرکے مدینے میں آ رہے تھے اور بنو غنم بن دودان اسلام لاچکے تھے چنانچہ یہ سارا قبیلہ (مردوں اور عورتوں سمیت) ہجرت کرکے مدینہ آگیا۔ ان میں مالک بن عمرو بھی شامل تھے۔ ابن مندہ اور ابونعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔...