سیدنا محمد بن ایاس البکیر کنانی رضی اللہ عنہ
ہم اس کے نسب کا ذکر اس کے والد کے تذکرے میں کر آئے ہیں انھیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر تھی ان سے کوئی حدیث مروی نہیں انھوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے لیکن صحابیت کا انتساب درست نہیں۔ ...
ہم اس کے نسب کا ذکر اس کے والد کے تذکرے میں کر آئے ہیں انھیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میّسر تھی ان سے کوئی حدیث مروی نہیں انھوں نے ابن عباس سے روایت کی ہے لیکن صحابیت کا انتساب درست نہیں۔ ...
سبیعہ دختر حارث اسلمیہ،سعد بن خولہ کی زوجہ تھیں،سعد حجتہ الوداع کے موقعہ پر فوت ہوگئے تھے، سبیعہ اس وقت حاملہ تھیں،اور خاوند کی وفات کے چند دن بعد یا پندرہ دن بعدیا ایک ماہ بعد انکی اولاد ہوئی۔ ابوالحرم مکی بن ریان نحوی نے باسنادہ یحییٰ بن یحییٰ سے،انہوں نے مالک بن انس سے،انہوں نے عبدریہ بن سعید سے ،انہوں نے ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن سے روایت کی،کہ عبداللہ بن عباس اور ابوہریرہ سے ایک ایسی عورت کے بارے میں پوچھا جو حاملہ ہو،اور اس ...
سبیعہ قرشیہ غیر منسوبہ،حضرت عائشہ سے مروی ہے،کہ میں نے سبیعہ قرشیہ کو حضورِاکرم سے درخوات کرتے سنا،یارسول اللہ !میں نےارتکابِ زنا کیا ہے،مجھ پر اللہ کی حد جاری فرمائیے،آپ نے فرمایا،وضع حمل تک انتظار کرو جب وضع حمل ہوگیا،تو پھرآئی،اگر وہ نہ آتی،تو آپ اس سے نہ پوچھتے،اس نے کہا یارسول خدا،وضع حمل ہوگیاہے،فرمایا،جا،اور اسے دودھ پلا،تا آنکہ تو اس کا دودھ چھڑائے،جب وہ عرصہ بھی گزر گیا ،تو وہ عورت پھر آئی،پوچھا،اس بچے کا ذمہ دار کون ...
ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ بن عامر سے اس نے ایک آدمی سے جس کا نام محمد بن ای برزہ تھا سنا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ سفر میں روزہ رکھنا کوئی نیکی نہیں اس طرح ابراہیم بن سعد نے عبد اللہ سے، اس نے محمدک بن برزہ سے سنا، اور یہ سند صحیح تر ہے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...
اُنیسہ دختر ساعدہ بن عابس بن قیس بن نعمان ،عویم کی ہمشیر تھیں،اور ان کا تعلق بنو عمرو بن عوف سے تھا،بقول ابنِ حبیب رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ ...
اُنیسہ دخترِ ثعلبہ بن زید بن قیس انصاریہ،بنوحارث بن خزرج سے تھیں،انہیں صحبت ملی،یہ ابن حبیب کا قول ہے۔ ...
اُنیسہ دخترِ عروہ بن مسعود بن سنان بن عامر بن امیہ انصاری از بنو بیاضہ،بقول ابن حبیب انہوں نے حضور ِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کی۔ ...
ان کے نسب کا ذکر ان کےو الد کے ترجمے میں کیا جا چُکا ہے یہ صحابی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیدا ہوئے جب حضور کے سامنے لائے گئے تو آپ نے ان کا نام محمد رکھا اور انھیں کھجور کی گھٹی دی انھوں نے مدینے ہی میں سکونت رکھی اور یزید کے عہد میں ایامِ حرہ میں قتل کردیے گئے۔ اسماعیل بن محمّد بن ثابت بن قیس بن شماس نے اپنے باپ سے روایت کی کہ ان کے والد ثابت بن قیس نے اس کی ماں جمیلہ بنت ابی سے علیحدگی اختیار کرلی اور اس وقت م...
بقولِ ابن قداح فتح مکّہ میں موجود تھے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...
فتح مصر میں موجود تھے۔ ان کا شمار صحابہ میں ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔ ...