مولوی سراج الدین احمد فاروقی دہلوی
آپ نے اپنا حال خود اپنے قلم سے یوں تحریر فرمایا ہے: اس خاکسار کو اجازت بیعت وکالتاً ہے۔ چنانچہ دہلی اور ٹھسکہ میرا نجی میں اکثر زن و مرد نے اس خاکسار کے ہاتھ پر وکالتاً بیعت کی۔ اور ذکر و شغل وغیرہ کی تلقین کی اجازت اصالتاً ہے۔ اس عاجز کو حضور نے پہلے عالم رؤیا میں ۱۸۷۲ء میں دہلی میں اور ۱۸۷۳ء میں لاہور میں بیعت کیا۔ پھر عالم ظاہر میں انبالہ میں بیعت کیا۔ یہ بندہ مثل یوسف علی صاحب اور حکیم جی (معز الدین) کے حضور میاں صاحب کا منظور نظر تھا۔...