منظومات  

لا موجود الا اللہ

اذکار توحید ذات، اسما و صفات و بعض عقائد لَا مَوْجُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَشْھُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَقْصُوْدَ اِلَّا اللہلَا مَعْبُوْدَ اِلَّا اللہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ ہے موجود حقیقی وہہے مشہور حقیقی وہہے مقصود حقیقی وہمعبود حق و حقیقی وہ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ ھو ھو ھو ھو ھو ھو ھواَللہ ھوٗ اَللہتیرا جلوہ ہے ہر سوتو ہی تو ہے تو ہی تو ہے لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ اٰمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ حق ...

پڑھوں وہ مطلعِ نوری ثنائے مہرِ انور کا

نعت شہ والا پڑھوں وہ مطلعِ نوری ثنائے مہرِ انور کاہو جس سے قلب روشن جیسے مطلع مہر محشر کا سر عرش علا پہنچا قدم جب میرے سرور کازبان قدسیاں پر شور تھا اللہ اکبر کا بنا عرش بریں مسند کف پائے منور کاخدا ہی جانتا ہے مرتبہ سرکار کے سرکار دو عالم صدقہ پاتے ہیں مرے سرکار کے درکااسی سرکار سے ملتا ہے جو کچھ ہے مقدر کا بڑے دربار میں پہنچایا مجھ کو میری قسمت نےمیں صدقے جاؤں کیا کہنا مرے اچھے مقدر کا ہے خشک و تر پہ قبضہ جس کا وہ شاہ جہاں یہ ہےیہی ہے ب...

قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزو

اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ، اللّٰہ ھُوْ قلب کو اس کی رویت کی ہے آرزوجس کا جلوہ ہے عالم میں ہر چار سوبلکہ خدنفس میں ہے وہ سُبْحَانَہٗعرش پر ہے مگر عرش کو جستجو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ عرش و فرش و زمان و جہت اے خداجس طرف دیکھتا ہوں ہے جلوہ تراذرے ذرے کی آنکھوں میں تو ہی ضیاقطرے قطرے کی تو ہی تو ہے آبرو اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ،اللّٰہ ھُوْ تو کسی جا نہیں اور ہر جا ہے توتو منزہ مکاں سے مبرا ز سوعلم...

وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کا

مخزنِ انوار وصف کیا لکھے کوئی اس مہبط انوار کامہرومہ میں جلوہ ہے جس چاند سے رخسا رکا عرش اعظم پر پھریرا ہے شہ ابرار کا بجتا ہے کونین میں ڈنکا مرے سرکار کا دو جہاں میں بٹتا ہے باڑہ اس سرکار کادونوں عالم پاتے ہیں صدقہ اسی دربار کا جاری ہے آٹھوں پہر لنگر سخی دربار کافیض پر ہر دم ہے دریا احمد مختار کا روضۂ والائے طیبہ مخزن انوار ہےکیا کہوں عالم میں تجھ سے جلوہ گاہِ یارکا دل ہے کس کا جان کس کی سب کے مالک ہیں وہیدونوں عالم پر ہے قبضہ احمد مختار...

کن کا حاکم کر دیا اللہ نے سرکار کو

کھاری کنویں شیریں ہوئے کن کا حاکم کر دیا اللہ نے سرکار کو کام شاخوں سے لیا ہے آپ نے تلوار کا کچھ عرب پر ہی نہیں موقوف اے شاہ جہاں لوہا مانا ایک عالم نے تری تلوار کا کاٹ کر یہ خود سر میں گھس کے بھیجا چاٹ لے کاٹ ایسا ہے تمہاری کاٹھ کی تلوار کا اس کنارے ہم کھڑے ہیں پاٹ ایسا دھاریہ المدد اے نا خدا ہے قصہ اپنے پار کا رَبِّ سَلِّمْ کی دعا سے پار بیڑا کیجئے راہ ہے تلوار پر نیچے ہے دریا نار کا تو ہے وہ شیریں دہن کھاری کنویں شیریں ہوئے ان کو کافی ...

مقبول دعا کرنا منظور ثنا کرنا

تم جانِ مسیحا ہو مقبول دعا کرنا منظور ثنا کرنامدحت کا صلہ دینا مقبول ثنا کرنا دل ذکر شریف ان کا ہر صبح و مسا کرنادن رات جپا کرنا ہر آن رٹا کرنا سینہ پہ قدم رکھنا دل شاد مرا کرنادرد دل مضطر کی سرکار دوا کرنا سنسار بھکاری ہے جگ داتا دیا کرناہے کام تمہارا ہی سرکار عطا کرنا کب آپ کے کوچہ میں منگتا کو صدا کرناخود بھیک لئے تم کو منگتا کو ندا کرنا دن رات ہے طیبہ میں دولت کا لٹا کرنامنگتا کی دوا کرنا منگتا کا بھلا کرنا ہم عین جفا ہی ہیں ہم کو تو...

چارہ گر ہے دل تو گھائل عشق کی تلوار کا

لامکاں کس کا مرے سرکار کا   چارہ گر ہے دل تو گھائل عشق کی تلوار کا کیا کروں میں لے کے پھاہا مرہم زنگار کا روکش خلد بریں ہے دیکھ کوچہ یار کا حیف بلبل اب اگر لے نام تو گلزار کا حسن کے بے پردگی پردہ ہے آنکھوں کے لئے خود تجلی آپ ہی پردہ ہے روئے یار کا حسن تو بے پردہ ہے پردہ ہے اپنی آنکھ پر دل کی آنکھوں سے نہیں ہے پردہ روئے یار کا اک جھلک کا دیکھنا آنکھوں سے گو ممکن نہیں پھر بھی عالم دل سے طالب ہے ترے دیدار کا تیرے باغ حسن کی رونق کا کیا...

کون ایسا ہے جسے خیرِ وَریٰ نے نہ دیا

کیسی پر نور ہے جنت کون ایسا ہے جسے خیرِ وَریٰ نے نہ دیاکوئی ایسا بھی ہے کیا جس کو خدا نے نہ دیا آپ کے دین کا منکر ہے نرا، ناشکراکوئی کافر ہی کہے گا کہ خدا نے نہ دیا جس کو تم نے دیا اللہ نے اس کو بخشاجس کو تم نے نہ دیا اس کو خدا نے نہ دیا آپ کے رب نے دیا آپ کو فضل کلیوہ دیا تم کو جو اوروں کو خدا نے نہ دیا وہ فضائل تمہیں بخشے ہیں خدا نے جن کاآپ کے غیر میں امکان بھی آنے نہ دیا مثل ممکن ہی نہیں ہے ترا اے لاثانیوہم نے بھی تو ترا مثل سمانے نہ د...

بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا

چمکتی سی غزل بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیاچشم و دل سینے کلیجے سے لگانے نہ دیا آہ قسمت مجھے دنیا کے غموں نے روکاہائے تقدیر کہ طیبہ مجھے جانے نہ دیا پاؤں تھک جاتے اگر پاؤں بناتا سر کوسر کے بل جاتا مگر ضعف نے جانے نہ دیا اتنا کمزور کیا ضعف قویٰ نے مجھ کوپاؤں تو پاؤں مجھے سر بھی اٹھانے نہ دیا سر تو سر جان سے جانے کی مجھے حسرت ہےموت نے ہائے مجھے جان سے جانے نہ دیا حال دل کھول کے دل آہ ادا کر نہ سکااتنا موقع ہی مجھے میری قضا نے نہ دیا ہ...

قفسِ جسم سے چھُٹتے ہی یہ پرّاں ہوگا

جان ایماں ہے محبت تری قفس جسم سے چھُٹتے ہی یہ پرّاں ہوگامرغ جاں گنبد خضرا پہ غزل خواں ہوگا روز و شب مرقد اقداس کا جونگراں ہوگااپنی خوش بختی پہ وہ کتنا نہ نازاں ہوگا اس کی قسمت کی قسم کھائیں فرشتے تو بجاعید کی طرح وہ ہر آن میں شاداں ہوگا اس کی فرحت پہ تصدق ہوں ہزاروں عیدیںکب کسی عید میں ایسا کوئی فرحاں ہوگا چمن طیبہ میں تو دل کی کلی کھلتی ہےکیا مدینے سے سوا روضۂ رضواں ہوگا وہ گلستاں ہے جہاں آپ ہوں اے جان جناںآپ صحرا میں اگر آئیں گلستاں ہوگ...