اصلاح  

نحوست اور اسلامی نقطۂ نظر

نحوست اوراسلامی نقطۂ نظر ازقلم: مفتی محمد منظرمصطفیٰ نازؔ اشرفی صدّیقی ماریشس، افریقہ اسلام مذہب حقائق،صداقتوں اور سچائیوں پر مشتمل دین ہے۔توہمات وخرافات، خیالی وتصوراتی دنیا سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ بدشگونی وبدگمانی اور مختلف چیزوں کی نحوست کے تصور واعتقادکی یہ بالکل نفی کرتا ہے۔ اسلام دراصل ایک اکیلے واحد اور ایسی قادرِ مطلق ذات پر یقین و اعتقاد کی تعلیم دیتا ہے، جس کے تنہا قبضۂ قدرت اور اسی کی تنہا ذات کے ساتھ اچھی وبری تقدیر وابستہ ہے۔آدمی...

حیا برائے فروخت

حیا برائے فروخت تحریر: محمد زبیر بیگ یہ کوئی پرانی بات نہیں، چند ہی سال پہلے ہمارے معاشرتی خدوخال میں حیا موجود تھی، غیرت زندہ تھی۔ گھروں میں عورتیں دوپٹے اتارنے کا تصور بھی نہیں کرسکتی تھیں۔ گھرکے مرد گھر میں داخل ہونے سے پہلے کھانستے کھنکارتے تھے کہ عورتیں اپنی چادریں درست کرلیں ۔گھروں میں مردان خانے اورزنان خانے الگ الگ ہوا کرتے تھے۔ بھائی بہنوں کو بے پردہ ساتھ لے جانے میں معترض ہوتے تھے،شادی بیاہ کی تقریبات میں عورتوں اور مردوں کے لیے علیحد...

جب مرد، مردوں سے اور عورتیں، عورتوں سے بے نیاز ہوجائیں

جب مرد، مردوں سے اور عورتیں، عورتوں سے بے نیاز ہوجائیں از: تاج الشریعہ مفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری دامت برکاتھم العالیۃ حواشی: مفتی محمد عبدالرحیم نشؔتر فاروقی اس کی تفصیل دوسری حدیث میں ارشاد ہوئی جس کو خطیب [1] اور ابنِ عساکر [2] نے حضرت واصلہ اور انس سے روایت کیا، سرکار ﷺ نے فرمایا: ’’دنیا اس وقت تک فنا نہ ہوگی جب تک عورتیں عورتوں سے اور مرد مردوں سے بے نیاز نہ ہوجائیں اور ’’السحاق‘‘ عورت کا عو...

اسلامی سال کا چھٹامہینہ جمادی الثانی

تحریر: محققِ اہلِ سنّت حضرت علامہ نسیم احمد صدّیقی قمری تقویم (ہجری کیلنڈر) اسلامی سال کے چھٹے مہینے کو جمادی الاخریٰ کہتے ہیں ۔ اس نام کے بارے میں یہ روایت ہے کہ ان ایام میں جزیرۃ العرب کے بعض حصّوں میں موسم اتنا سرد تھا کہ برتنوں میں پانی جم جاتا تھا ، یہ سر د موسم دومہینوں پر محیط رہا ، جس کے باعث موسم سرد کے اوّل حصّے کو ’’جمادی الاولیٰ‘‘ اور دوسرے حصّے کو ’’جمادی الاخریٰ‘‘ کہا جانے لگا ۔ جماد...

مفتی کیسا ہو؟

مفتی کیساہو؟ فتویٰ لکھنا ہر شخص کا کام نہیں۔ تمام علوم سے فارغ ہوکر ایک قابل مفتی کی نگرانی میں فتویٰ لکھے اور اس سے تصحیح کرائے اور اصلاح لے۔ اعلیٰ حضرت امام اہلسنت رحمۃ اللہ علیہ کو تقریبا ۱۴ سال کی عمر میں ۱۲۸۲ھ میں آپ کے والد نے مسند افتاء پر فائز فرمایا۔ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کو فتاویٰ لکھنے کی اجازت مل گئی مگر اس کے باوجود آپ تقریبا ۱۱سال تک اپنے والد صاحب امام و متکلمین  حضرت علامہ نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ سے اپنے فتاویٰ پر ت...