ربیع الاول میں چراغاں کرنا کیسا

07/26/2016 AZT-21380

ربیع الاول میں چراغاں کرنا کیسا


۱۲ ربیع الاول پر چراغاں کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نیز یہ کہاں سے ثابت ہے؟

الجواب بعون الملك الوهاب

 شیخ الاسلام والمسلمین امام اہل السنہ امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ اس طرح کے سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:" علما ء فرماتے ہیں : لَاخَیْرَ فِی الْاِسْرَافِ وَلَا اِسْرَافَ فِی الْخَیْرِ  یعنی اسراف میں کوئی بھلائی نہیں اور بھلائی کے کاموں میں خرچ کرنے میں کوئی اسراف نہیں۔ ت

جس شے سے تعظیمِ ذکر شریف مقصود ہو  ہر گز ممنوع نہیں ہوسکتی۔     اِمام غزالی (علیہ رحمۃ اللہ الوالی) نے اِحیاء ُ العلوم شریف میں سید ابوعلی روذ باری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے نقل کیا کہ ایک بندہ صالح نے مجلسِ ذکر شریف ترتیب دی اور اس میں ایک ہزار شمعیں روشن کیں۔ ایک شخص ظاہربین پہنچے اور یہ کیفیت دیکھ کر واپس جانے لگے ۔بانیِ مجلس نے ہاتھ پکڑا اور اندر لے جاکر فرمایا کہ جو شمع مَیں نے غیرِ خدا کے لئے روشن کی ہو وہ بجھا دیجئے۔ کوششیں کی جاتی تھیں اور کوئی شمع ٹھنڈی نہ ہوتی"۔ حوالہ: احیاء  العلوم،  کتاب آداب الآکل، الباب الاول، جلد2، صفحہ20، دار المعرفہ، بيروت؛ ملفوظات اعلیحضرت، حصہ اول، صفحہ 174، مکتبہ المدینہ کراچی۔

  • مفتی محمد احسن
  • رئیس دارالافتاء مفتی محمد اکرام المحسن فیضی

متعلقہ

تجویزوآراء