عقیق اور قیمتی پتھر انگوٹھی میں لگانے کے کیا فوائد اور نقصان ہیں؟
عقیق اور قیمتی پتھر انگوٹھی میں لگانے کے کیا فوائد اور نقصان ہیں؟
السلام علیکم! کچھ لوگ انگوٹھی کے اوپر پتھر لگا کر کہتے ہیں کہ اس سے انسان امیر ہوجاتا ہے کبھی کہتے ہیں کہ اس سے بیمار کو شفا ہوتی ہے تو کبھی کہتے ہیں کہ اس والے سے غصہ بہت آتا ہے۔
کیا اسلام میں کوئی اس طرح کا تصور ہے اور کیا انگوٹھی سنت ہے؟ جواب ارشاد فرمادیں۔ جزاک اللہ
(عرفان عطاری، ڈسکہ)
الجواب بعون الملك الوهاب
مرد کو زیور پہننا مطلقاً حرام ہے، صرف چاندی کی ایک انگوٹھی سنت ہے، جو وزن میں ساڑھے چار ماشہ سے کم ہو اور سونے کی انگوٹھی بھی حرام ہے۔ اور اس میں صرف ایک نگینہ جڑا ہو ایک سے زیادہ نگینے لگانا مرد کیلئے ناجائز ہے۔ حوالہ: بہار شریعت، جلد 16، صفحہ 426، 428، مکتبہ المدینہ کراچی۔
عقیق اور اس طرح کے پتھر کے بارے میں مذکورہ عقیدہ رکھنا درست نہیں ہے ، یہ سب باتیں من گھڑت ہیں۔ اور اس کے بارے میں جتنی احادیث مروی ہیں وہ سب من گھڑت، موضوع اور نا قابلِ استدلال ہیں۔ حوالہ: الموضوعات لابن الجوزی،کتاب الزینۃ، جلد3، صفحہ58، المكتبۃ السلفيۃ بالمدينۃ المنورة/ تذکرۃ الموضوعات للفتنی،باب الزینۃ التحلی الزمرد والعقیق، صفحہ158، إدارة الطباعۃ المنيريۃ۔