آنتیں کھانا کیسا ہے؟
آنتیں کھانا کیسا ہے؟
السلام علیکم مفتی صاحب! آنتیں کھانا شریعت میں کیسا ہے؟ سائل: محمد محسن عطاری نیو کراچی
الجواب بعون الملک الوہاب
آنیتں کھانا درست نہیں ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے وَیُحرِّمُ عَلَیْھِمُ الخَبَائِثُ یعنی نبی ﷺ خبائث یعنی گندی چیزیں حرام فرمائیں گے۔ اور خبائث سے مراد وہ چیزیں ہیں جن سے سلیم الطبع لوگ گھن کریں۔ اور انہیں گندی جانیں۔ امام اعظم سیدنا ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیںَ۔ اما الدم فحرام بالنص واکرہ الباقیہ لانھا مما تستخبثھا الا نسفس قال تعالیٰ وَیُحرِّمُ عَلَیْھِمُ الخَبَائِثُ ۔ اس سے معلوم ہوا کہ حیوان ماکول اللحم کے بدن میں جو چیزیں مکروہ ہیں ان کا مدا ر خبث پر ہے۔ اور حدیث میں مثانہ کی کراہت منصوص ہے ۔ اور بیشک اوجھڑی اور آنتین مثانہ سے خباثت میں زیادہ نہیں۔تو کسی طرح کم بھی نہیں۔ مثانہ اگر معدنِ بَول ہے تو آنتیں اور اوجھڑی مخزن فرث ہیں۔ لہٰذا دلالت النص سمجھا جائے۔یا اجرائے علت منصوصہ۔ بہر حال اوجھڑی اور آنتیں کھانا جائز نہیں۔ھٰکذا قال الامام احمد رضا رضی اللہ تعالیٰ عنہ ۔ وارضاہ عنا واللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم [فتاوی فیض رسول,جلد دوم،کتاب الذبح،ص433، شبیر برادرز، لاہور]۔