بد مذہب سے تعلیم حاصل کرنا کیسا
بد مذہب سے تعلیم حاصل کرنا کیسا
میں خالصتاً سنی بریلوی جماعت سے تعلق رکھتی ہوں لیکن میں ’’الھدی‘‘ (اھل حدیث جماعت) میں تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔ راہنمائی فرمادیں کہ آیا مجھے وہاں تعلیم حاصل کرنی چاہیے ؟ اس مسلک کی وضاحت بھی فرمادیں۔ (صبا ناز، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
الجواب بعون الملك الوهاب
مسلم شریف میں ہے: «إِنَّ هَذَا الْعِلْمَ دِينٌ، فَانْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ» . ترجمہ: علمِ دین حاصل کرنے پہلے دیکھ لو کہ کس سے اپنا دین لے رہے ہو۔ حوالہ: صحیح مسلم، باب فی الاسناد من الدین، جلد 1، صفحہ 14، دار إحياء التراث العربی - بيروت۔
الھدى ادارے کی بانی ڈاکٹر فرحت ہاشمی ہے جس کے باطل عقائد ونظریات درج ذیل ہیں: (1): اجماعِ امت کی مخالفت مثلاً قضاء عمری کا انکار، تین طلاق کو ایک شمار کرنا۔ (2): علماء اور مدارس کی سخت مخالفت۔ (3): تقلیدشرک ہے۔ (4): آداب اور مستحبات کا انکار۔ (5): فقہی اختلاف پر شدید طنز۔ (6): عورتیں جس طرح چاہیں بال کٹوا سکتی ہیں، وغیرہ۔ حوالہ: ساٹھ زہریلے سانپ، صفحہ 144، تنظیم اہل سنت کراچی۔
لہذا مذکورہ ادارے میں تعلیم حاصل کرنا ناجائز اور حرام ہے۔