کرسمس کی مبارکباد دینا کیسا؟
کرسمس کی مبارکباد دینا کیسا؟
السلام علیکم! کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک مسلمان کا کرسمس کی مبارکباد دینا کیسا؟ (عبد الناصر محمد اسحاق، موسمیات کراچی)
الجواب بعون الملك الوهاب
کافروں، عیسائیوں کے دن کو صحیح اور لائق تعظیم جان کر مبارکباد دینا کفر ہے۔ اور محض رسمی تعلقات کی بنیاد پر یا دنیوی مفاد کی خاطر مبارکباد دینا سخت گناہ ہے اور اس سے بچنا لازم ہے۔
امام ابن نجیم علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:" وَالْمُوَافَقَةِ مَعَهُمْ فِيمَا يَفْعَلُونَ فِي ذَلِكَ الْيَوْمِ وَبِشِرَائِهِ يَوْمَ النَّيْرُوزِ شَيْئًا لَمْ يَكُنْ يَشْتَرِيهِ قَبْلَ ذَلِكَ تَعْظِيمًا لِلنَّيْرُوزِ وَبِإِهْدَائِهِ ذَلِكَ الْيَوْمَ لِلْمُشْرِكِينَ وَلَوْ بَيْضَةً تَعْظِيمًا لِذَلِكَ الْيَوْمِ " ترجمہ: کفار کی ان معاملات میں موافقت کرنا جو وہ اس دن کو خاص کرتے ہیں اور نیروز کے دن خریداری کرنا اور اس سے پہلے نہ خریدنا ، یا ان کو ہدیہ کرنا اگرچہ انڈہ ہو محض اس دن کی تعظیم کیلئے تو یہ کفر ہے۔ حوالہ:البحر الرائق، باب احکام المرتدین، جلد 5، صفحہ 133، دار الکتاب الاسلامی، بیروت۔
تنویر الابصار ودرمختار میں ہے: الاعطاء باسم النیروز والمھرجان (بان یقال ھدیۃ ھذا الیوم ۔ لایجوز ای الھدایا باسم ھٰذین الیومین حرام وان قصد تعظیمہ کما یعظمہ المشرکون یکفر ترجمہ: نیروز اور مہرجان کے نام پر عطیہ (بایں طور کہ کہا جائے یہ اس دن کا ہدیہ ہے) جائز نہیں یعنی ان دونوں ایام کے ناموں پر ہدایا دینا لینا حرام اور اگر مشرکین کی طرح ان کی تعظیم بھی کرے گاتو کفر ہوگا۔ حوالہ: درمختار شرح تنویر الابصار باب مسائل شتی، جلد2، صفحہ ۳۵۰، مطبع مجتائی دہلی۔ ردالمحتار ، باب مسائل شتی، داراحیاء التراث العربی بیروت، جلد ۵، صفحہ ۴۸۱۔